अन्य

      عمر گوتم تبدیلی مذہب معاملہ

ملزم عرفان کی عدالتی تحویل میں 14 / دنوں کی توسیع
ممبئی 26/ جولائی
عمر گوتم اور قاضی جہانگیر کے ساتھ مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں گرفتار عرفان خواجہ خان کی عدالتی تحویل میں آج 14/ دنو ں کا اضافہ کردیا گیا، آج ملزم کو بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ لکھنؤ کی عدالت میں پیش ہونا تھا لیکن ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے معززجج نے بذریعہ فون ملزم کو مطلع کیا کہ ان کی عدالتی تحویل میں 14/ دنوں کی توسیع کی جاتی ہے۔ ملزم عرفان خواجہ خان کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد فراہم کررہی ہے،  جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی کی ہدایت پر دوران سماعت آج عدالت میں ملزم کے دفاع میں ایڈوکیٹ فرقان خان موجود تھے۔
ملزم عرفان کا تعلق مہاراشٹر کے بیڑ ضلع سے ہے اور وہ مرکزی حکومت کے زیر انصرام منسٹری آف ومن اینڈ چلڈرن ڈیولپمنٹ میں بطور ترجمان کام کرتا ہے حالانکہ یو پی اے ٹی ایس نے ملزم پر الزام لگایا ہیکہ وہ گونگے بچوں کو عمر گوتم کے کہنے پر اسلام قبول کرنے میں ان کی مدد کرتے تھے۔
 ملزم عرفان کے تعلق سے یہ معلوم ہوا ہیکہ وہ متعدد مرتبہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی سے ملاقات کرچکا ہے او ر دو پروگراموں میں اس نے وزیر اعظم کی تقریر کا ترجمہ علامتی زبان میں گونگے اور بہرے افراد کے لیئے کیا تھا جس کے بعد وزیر اعظم مودی نے اس کی پذیرائی بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنو ں اتر پردیش انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر قاسمی کو جبراً تبدیل مذہب کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا ہیکہ دونوں ملزمین پیسوں کا لالچ دے کر ہندوؤں کا مذہب تبدیل کراکے انہیں مسلمان بنانے تھے اور پھر ان کی شادیاں بھی کراتے تھے۔ پولس نے ممنو ع تنظیم داعش سے تعلق اور غیر ملکی فنڈنگ کا بھی شک ظاہر کیا ہے۔
پولس نے ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 420,120(B),153(A),153(B),295,511اور اتر پردیش پروہبیشن آف ین لاء فل کنورژن آف ریلیجن ایکٹ کی دفعات 3,5 کے تحت مقدمہ قائم کرکے ان پر سنگین الزامات عائد کیئے ہیں، یو پی اے ٹی ایس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔