अन्य

حضرت سید امجد علی شاہ قادری ؓ کی سالانہ نذر درگاہ پنجہ مدرسہ شاہی پر منعقد


آگرہ، حضرت سید امجد علی شاہ قادری ؓ کی سالانہ نذر درگاہ پنجہ مدرسہ شاہی درگاہ و آستانہ حضرت امجد علی شاہ قادری پر منعقد کی گئی۔
محب الفقر و الغرابا حضرت سید امجد علی شاہ قادری ؓ کی سالانہ نذر درگاہ پنجہ مدرسہ شاہی درگاہ و آستانہ حضرت امجد علی شاہ قادری پر منعقد کی گئی سجادہ نشین عالیہ جناب سید اجمل علی شاہ قادری نیازی کی سرپرستی میں قرآن خوانی اور محفل میلاد منعقد ہوا جمیل الدین چاند نیازی نے میلاد پڑا درگاہ میں انتظام و انصراف نائب سجادہ نشین و جانشین سید فیض علی شاہ نے اپنے احباب کے ساتھ انجام دیئے انہوں نے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت امجد علی شاہ صاحب تحریر فرماتے ہیں : جب فرزند محبوبِ سبحانی حضرت شاہ عبداللہ بغدادی قادری آگرہ تشریف لائے اور محلہ تاج گنج میں قیام فرمایا تو میں حاضرِ خدمت ہوا اور قدم بوس ہوا حضرت نے میرا سر اپنے سینے لگا لیا اور مجمع کثیر میں فرمایا اے میرے بیٹے امجد علی میں اگرے میں اپنے جد حضرت غوث اعظم کے حکم سے اس لئے آیا ہوں کہ تمہیں خرقئہ بزرگانِ کلاہ عَلم اور خلافت عنایت کروں میں حضرت غوث پاک کے حکم کی اتباع میں یہاں تک پہنچا ہوں تمہیں مبارک ہو کہ یہ دولت بے مانگے مل رہی ہے یہ سن کر خوشی کی حد نہ رہی اور مجھ پر ایک بے خودی طاری ہوگئی جب مجھے ہوش آیا تو میں نے عرض کیا کہ اے میرے آقا کمزور چیونٹی سے پہاڑ کا بوچھ کیسے برداشت ہوگا حضرت نے تبسم فرمایا اور ارشاد فرمایا : واللہ غالب علی امرہ ولکن اکثر الناس لا یعلمون(قرآن)
یہ منصب میرے جد حضرت غوث اعظم قدس سرہُ نے تمہیں عنایت فرمایا ہے میرے ہاتھ سے لو اور قدرتِ قادریہ کا تماشا دیکھو حضرت غوث پاک نے ایک دُزدِ روسیاہ کو ایک نظر میں قطبِ وقت بنا دیا تھا تم تو شریفِ قوم اور صاحبِ علم ہو سید ہو اور درویشوں سے نسبت رکھتے ہو تمہارے والد بھی اسی سلسلے سے تعلق رکھتے تھے اگر تمہیں اپنی شفقت کی وجہ سے اس نعمت سے نوازا گیا تو کیا بعیدہے پھر گیارویں کے دن مجھے طلب فرمایا اور شرافاء نجبا اور مشائخ کے ایک بڑے مجمع کے سامنے اپنے ہاتھ سے مجھے خرقئہ خلافت پہنایا اور اپنے سر مبارک کی کلاہ میرے سر پر رکھی اور علمِ قادری اور خلافت نامہ جو میرے پاس موجود ہے عطا فرمایا اور مریدوں کو حکم دیا کہ ان کو میرا قائم مقام اور نائب سمجھتے ہوئے ہر مہینے کی گیارویں اور خاص کر بڑی گیارویں کی فاتحہ میں ان کے معاون رہیں اور میرے جد کی نیاز ان کو پہچایں بال برابر ان کے حکم سے انحراف نہ کریں جو کوئی ان کے خلاف ہوگا وہ میرے اور میرے جد نزرگ وار کے خلاف ہے بھر رام پور میں طلب فرما کر علم اور خلتِ خاص عطا فرمائی، ” حضرت امجد علی شاہ صاحب آخری وقت تک اپنے شیخ حضور بغدادی صاحب کی پاس حاضر ہوتے رہے اور روحانی تعلیم میں حضرت کی نظرِ کرامت سے مستفیض ہوتے رہے۔
سید شبر علی شاہ، سید محتشم علی شاہ، سید غالب علی شاہ، سید فیض علی شاہ، سید فائز علی شاہ،
اس موقع پر افضال اکبرآبدی، سعید اللہ ماہر ، چاند نیازی، شمیم نیازی، حاجی الیاص وارثی، یامین قادری، چودھری فیضان، نثاراحمد وغیرہ موجود رہے۔