अन्य

” اصلاح معاشرہ کانفرس “

آگرہ، جمعیت علماء آگرہ کے بینر تلے نائی کی منڈی میں ” اصلاح معاشرہ کانفرس ” کا انعقاد کیا گیا ۔ جس کی صدارت مولانا غلام محمد مظاہری صدر جمعیت علماء آگرہ نے فرمائی ۔ قاری مقصود عالم مدرسہ دعوۃ القرآن آگرہ نے تلاوت قرآن مجید سے کانفرس کا آغاز کیا ۔ جبکہ بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت بلبل باغ مدینہ مولانا عبد الرازق قاسمی نے پیش فرمایا ۔ اس کانفرنس میں بہت سے علماء کرام نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ مفتی عمران قریشی جنرل سیکریٹری جمعیت علماء آگرہ نے کہا کہ مذہب اسلام امن و آشتی کا وہ دھرم ہے جو اس بات کی دعوت دیتا ہے ، کہ انسان کو اپنے خالق و مالک کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ بندوں کے حقوق بھی صحیح طور پر ادا کرنے چاہئیں ۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں اچھا انسان وہی ہے جس کی ذات سے مخلوق خدا کو زیادہ سے زیادہ نفع و فائدہ پہنچے ۔ ایک مومن اس وقت ہی کامل مومن ہوگا جبکہ اس کی زبان اور اس کے ہاتھ سے دوسرے لوگ محفوظ ہوں ۔ ہمیں اچھی سوسائٹی اور بہتر معاشرہ کے لیے ان تعلیماتِ نبویہ ﷺ کو اپنانا پڑے گا، جن کا حکم نبی رحمت ﷺ نے فرمایا ہے ۔ مفتی شعیب احمد ندوی نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح کے لیے قرآن کریم نے دو بنیادی حکم فرمائے ہیں ۔ اول امر بالمعروف یعنی اچھائی کا حکم کرنا اور ثانی نہی عن المنکر یعنی برائی سے روکنا ۔ آج کمی اس بات کی ہے کہ ہم امر بالمعروف تو کرتے ہیں لیکن نہی عن المنکر نہیں کرتے ۔ لہذا اچھے سماج کے لیے دونوں پہلو پر کام کرنا چاہیے ۔ مولانا نفیس احمد قاسمی نے بھی اصلاح معاشرہ کے عنوان پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ کانفرنس میں مفتی ابراہیم برنی، مفتی کلیم ندوی، مولانا توصیف احمد، مولانا فرقان، قاری دلشاد، قاری سعادت حسین، حافظ خورشید احمد، چودھری علی صابری، راشد حسین میڈیا انچارج ، محمد صادق ، آفتاب قریشی اور حاجی سلیم دودھ والے شامل تھے ۔ سفیان شمسی نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ قاری افتخار میاں صاحب کی دعاء پر کانفرنس اختتام پذیر ہوئی ۔*