अन्य

اترپردیش کانگریس کمیٹی نے کیا کرانتی بھرتی کا آغاز

لکھنؤ/اترپردیش کانگریس کمیٹی نے ۲۲۰۲ء کے یوپی اسمبلی انتخابات میں نوجوانوں کی آواز کو اپنے منثور میں شامل کرنے کے لئے آج ”کرانتی بھرتی“ کا آغاز کیا ہے،اسکے لئے ریاستی کانگریس مرکزی دفتر پر ایک تجویز کی تختی لگائی گئی ہے، اس کا افتتاح اترپردیش کانگریس کمیٹی کے صدراجے کمار للو نے کیا،اس موقع پر انھوں نے کہاکہ صوبہ میں بھرتیاں کافی عرصہ سے زیر التوا ہیں،حکومت بے روزگاروں کے مستقبل اور انکی زندگیوں سے کھیل رہی ہے،کہاکہ اگر ۲۲۰۲ء میں اترپردیش میں کانگریس کی حکومت قائم ہوتی ہے، تو بیس لاکھ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دینے کا کام کرے گی، اور تمام کنٹراکٹ ورکرس، اور کنٹریکٹ ورکرس کو ریگولیٹ کیاجائے گا۔
ریاستی صدر نے کہاکہ گذشتہ وقت سے جتنی بھرتیاں آرہی ہیں، کہیں نہ کہیں اس کے پیپر آؤٹ ہورہے ہیں، اور خاص کر نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا کام مسلسل جاری ہے، ابھی حال ہی میں ٹی ای ٹی کا امتحان دینے والے ساڑھے اکیس لاکھ نوجوان جو ریلوے اسٹیشنوں پر، بس اڈوں پر ودیگر تماممقامات پر رات گذاری، اور صبح امتحان مرکزپرامتحان دینے آتے ہیں، تو پیپر تقسیم ہونے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ ان کا سوالیہ پرچہ لیک ہوگیا ہے،پیپر لیک ہونے کی خبر سنتے ہی گھروں کے لئے جانے پر مجبور ہوتے ہیں،ساڑھے اکیس لاکھ نوجوان مایوس ہوکر مایوسی کی زندگی گذاررہے ہیں، جس کمپنی کویہ ٹھیکہ دیا گیا ہے،وہ بہار کے بھارتی جنتاپارٹی کے ممبراسمبلی کا بھائی ہے،گذشتہ چنددنوں میں ماتحت سلیکشن سرورس کمیشن کی بھرتی،کانسٹیبل کی بھرتی،دروغہ کی بھرتی،لیکھ پال بھرتی،اساتذہ بھرتی میں اس طرح کے کھیل ہوئے اورنوجوانوں کے مستقبل سے دوھوکھا ہوا،بی جے پی نے اپنے منثور میں کہاتھا کہ وہ ہرسال ۴۱/ لاکھ نوکریاں دے گی، ستر لاکھ کے مقابلے میں حکومت کا خیال ہے کہ اب وہ چار لاکھ نوکریاں فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
اجے کمار للو نے کہا کہ یوگی حکومت میں صوبہ میں بے روزگاری فیصد سب سے زیادہ ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے، ۰۰۰۹۶/ ہزار اساتذہ کی بھرتی کے نوجوان اب بھی ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر بیٹھے ہیں،جب کمیشن نے اسے قبول کیا،تو کمیشن کی درخواست کے بعد بھی حکومت نے نوٹس نہیں لیا،آج اساتذہ کی بھرتی، پولیس کی بھرتی،پی اے سی کی بھرتی، اوریومیہ نوجوانوں کی تحریک اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی حکومت کے تحت پورے ملک میں بے روزگاری میں صوبہ اترپردیش پہلے نمبر پر ہے۔
مذکورہ جانکاری دیتے ہوئے ر یاستی ترجمان وشال راجپوت نے کہاکہ جس طرح سے اترپردیش کانگریس کمیٹی کے مرکزی دفتر پر نوجوان آکراپنے خیالات ومشورے دے رہے ہیں،اس سے لگتا ہے کہ نوجوانوں کی امیدمحترمہ پرینکاگاندھی جی پر ہی ہے۔