غیر اخلاقی میڈیکل پریکٹس سنگین جرم / ڈاکٹر فاروق
نئی دہلی : میڈیکل سروس سوسائٹی کی جانب سے ہوٹل ریور ویو ابوالفضل انکلیو میں آج میڈیکل پریکٹس میں اخلاقیات کے موضع پر ایک روزہ سمپوزہم کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں مقررین نے صحت کے میدان میں اخلاقی قدروں کے زوال کے اسباب و علاج پر بات کی.
اس موقع پر پروفیسر ایس ایس سنگوان سابق وائس چانسلر روہتک یونیورسٹی نے پاور پوائنٹ پرزینٹیشن کے ذریعے حالات کا جائزہ پیش کیا.
اس موقع پر ایک گروپ ڈسکشن بھیج ہوا جس میں ڈاکٹروں کی ٹیم ڈاکٹر ارم، ڈاکٹر دیبا، ڈاکٹر اجیت ٹھاکر، ڈاکٹر اسرار اور ڈاکٹر صادقہ سہیل نے شرکت کی جس میں گرتی اخلاقی قدروں کے کے زوال پر مذاکرہ ہوا.
پروگرام کی صدارت مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدر آباد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر اسلم پرویز نے کہا کی. انہوں نے کہا کہ غیر اخلاقی پریکٹس میڈیکل سمیت زندگی سبھی شعبوں میں ہو رہی ہے، جو تشویش کا باعث ہے. مذہب ہمیں اعلیٰ اخلاقی اقدار کی تعلیم دیتا ہے اگر لوگ مذہب کو پڑھنا اور سمجھنا شروع کر دیں تو حالات می بہتری آئے گی.
میڈیکل سروس سوسائٹی کے صدر معروف آرتھو سرجن ڈاکٹر فاروق نے میڈیکل سروس کے میدان میں اخلاق قدروں کے زوال کی نشاندہی کرتے ہو کہا میڈیکل سروس سوسائٹی کے قیام کا اصل مقصد میڈیکل میں غیر اخلاقی پریکٹس کو ختم کرنا ہے، یہ جرم ہے. جب صحت کا محافط ہی صحت سے کھلواڑ کرنے لگ جائے تو اس سے تشویش ناک بات کیا ہوگی. لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ڈاکٹر اکیلا ایماندار نہیں ہوسکتا اگر پورا معاشرہ ہی بگڑا ہو.
انڈین کونسل آف ورلڈ افیرس کے ڈاکٹر فضل الرحمن، ہمالیہ ڈررگس کے ڈاکٹر سید فاروق نے نے اپنے خیالات کا اظہار کیا.