بھاگلپور: ایجلس لنگوا اور اندیشہ اردو فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک مشترکہ تقریب اعزازیہ کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی چھپرہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی تھے جبکہ صدارت مشہور شاعر جوثر ایاغ نے کی۔ تقریب اعزازیہ ہذا کا انعقاد ڈاکٹر شاہد رضا جمال (شاہد رزمی) کے مونگیر یونیورسٹی، مونگیر کے یونیورسٹی
پی۔ جی ڈیپارٹمنٹ کے صدر شعبہ بننے کے موقع پرکیا گیا تھا۔اس تقریب میں ریشمی شہر اور اطراف اضلاع کے کئی دانشوران اور محبان اردو موجود تھے جن میں ڈاکٹر حبیب مرشد خان, ڈاکٹر ارشد رضا، جناب اسعد اقبال رومی، اسلم پرویز، ذاکر حسین ،اکرام حسین شاد خالدہ ناز، محمد صدیق منہاج عالم ،شبیر احمد تسنیم کوثر ،امریش ،سراج
احمد ،فیاض حسین ،ذوالفقار،امام ،مدینہ مسجد ،داؤد علی عزیز، احمد مرتضی ڈاکٹر مونس, اقدم صدیقی وغیرہ کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔
پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ارشد رضا نے کی۔
یہ اعزازیہ تقریب کا آغاز ڈاکٹر اسلم پرویز کے اس رباعی کے ساتھ ہوا ۔۔۔
” دیوار و در و بام نے فرمایا ہے
شاگرد کو استاد بہت بھایا ہے مونگیر میں جب صدر بنے شاہد، تب
رخسار پہ اردو کے جمال آیا ہے۔”
بعد ازاں تنظیم ہذا کی جانب سے مشترکہ طور پر گل اور شال پیشی کر کے ڈاکٹر شاہد رزمی کی عزت افزائی کی گئی۔
اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر فاروق علی نے اپنے خطبہ میں کہا کہ ڈاکٹر شاہد رزمی کی شخصیت محتاج تعارف نہیں۔ ان کے ساتھ کام کرنے کا ایک طویل سلسلہ ہے اور موصوف جو بھی کام کرتے ہیں سلیقہ اور سنجیدگی سے انجام دیتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگ شہر میں موجود ہیں جن کی موجودگی غنیمت ہے۔ جوٹر ایاغ نے کہا کہ کم لوگ ایسے ہیں جو اردو اور تحریک اردو نیز تحفظ اردو کے لیے ہماوقت کوشاں اور سرگرداں رہتے ہیں۔شرکائے بزم کے دیگر احباب نے بھی اپنی قیمتی آراء کا اظہار کیا اور ڈاکٹر رزمی کی شخصیت پر تبصرۂ ثمین کیا۔
پروگرام کے آخری اجلاس میں جوثر ایاغ، ارشد رضا، اکرام حسین شاد وغیرہ نے تہنیتی اشعار پیش کیے۔تنظیم ہذا کی جانب سے ضیافت اور ظہرانہ کا بھی نظم تھا۔ اخیر میں اظہار تشکر سجاد عالم نے پیش کیا۔