उर्दू

اسلامی اصولوں کو فالو کرنے سے انسان ڈپریشن سے بچ سکتا ہے : محمد اقبال

آگرہ۔ مسجد نہر والی سکندرہ کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں “ڈپریشن “کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دی۔ انھوں نے کہا آج کی معلومات میں نے ایک ڈاکٹر صاحب کے مضمون سے لی ہیں۔ ڈپریشن کیا ہے ؟ اس کو پہلے سمجھ لیں۔ جب کوئی بات انسان کے ذہن میں بیٹھ جاے اور وہ یہ فیصلہ نہیں کر پاتا کہ اس کے دماغ میں بیٹھی ہوئی بات صحیح ہے یا غلط ، وہ کوئی بھی فیصلہ نہیں لے پاتا ہر وقت اسی میں الجھا رہتا ہے۔ آہستہ آہستہ اس کی اپنی تمام صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور یہ اس کا خطرناک وقت ہوتا ہے اس طرح وہ خود کو سب سے الگ کرلیتا ہے کسی بھی کام میں اس کو کوئی بھی دلچسپی نہیں ہوتی۔ اس طرح وہ “ڈپریشن “ میں جانا شروع ہو جاتا ہے ، لیکن مومن کا معاملہ الگ ہوتا ہے۔ اس کو اگر ذہنی دباؤ یعنی ڈپریشن ہوتا ہے تو اس کو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا کفر ہے اس وجہ سے مومن کبھی ڈپریس نہیں ہوتا۔ مسلم کی حدیث میں بتایا گیا ہے “ مومن کا معاملہ بھی عجیب ہے اس کے ہر کام میں خیر ہے یہ مومن کے علاوہ کسی کو حاصل نہیں ، اگر اسے کوئی خوشی ملتی ہے تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہے اور اگر تکلیف ملتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے “ اس لیے وہ ڈپریشن کا شکار نہیں ہوتا۔ اگر ہم اسلام کے اصول فالو کرتے ہیں تو ہمارے مسئلے خود ہی حل ہوجاتے ہیں۔ سورہ شوری کی آیت نمبر 30 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے “تمہیں جو کچھ مصیبتیں پہنچتی ہیں وہ تمارے اپنے ہاتھوں کی کمائی کا بدلہ ہیں “ اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ انسان پر جو بھی مصیبت آتی ہے وہ خود اس کے کرتوتوں کی وجہ سے آتی ہے ، بھلے ہی انسان سمجھے یا نا سمجھے ، اس لیے ہر وقت اللہ کا شکر ادا کرناچاہیے اور اسی سے صبر کی توفیق بھی مانگنی چاہیے ، جب بھی اس طرح کے حالات ہوں تو ہمیں زیادہ سے زیادہ اللہ کی طرف راغب ہونے کی کوشش کرنی چاہیے ، قرآن کی تلاوت خوب کریں اپنے کو مصروف رکھیں۔ اللہ ہمیں اس کی توفیق عطا فرماے، آمین۔