उर्दू

مولاناعمیر الیاسی کے خلاف فتوی جاری کرنابدقسمتی اور قابل مذمت:شفاعت حسین

لکھنو:بھارتیہ جنتاپارٹی اقلیتی مورچہ کے سابق قومی سکریٹری شفاعت حسین نے آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی کی اجودھیا میں رام مندر کی افتتاحی کی تقریب میں شرکت کے بعد ان کے خلاف فتویٰ جاری کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدقسمتی قراردیا ہے ۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ چند نام نہاد مولوی جواپنے آپ کومفتی بتلارہے ہیں سستی شہرت کے لئے فتوی جاری کر”سورج کودیا“دکھارہے ہیں ۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مولاناعمیر الیاسی نے پران پرتسٹھامیں نہ تومذہب اسلام کی برائی کی اور نہ ہی شریعت کے خلاف کوئی کام کیا،ہاں اتناضرور کیاکہ آپسی محبت اوربھائی چارے کے پیغام کوعام کیااس پر سستی شہرت چاہنے والے مولویوں کواتنامرمرا کیوں لگ گیا یہ سمجھ سے باہر ہے ۔انہوںنے بتایا کہ میں بہت ہی اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ مولاناالیاسی مذہبی ہم آہنگی بڑھانے کے لیے مسلسل فکرمنداورکوشاں رہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ جین، بدھ، عیسائی اور ہندو مذہبی گرو اور روشن خیال لوگوں سے بات چیت کرتے رہتے ہیں۔پران پرتسٹھا کے دوران ان کا باباو ¿ں، سنتوں اور ایودھیا کے لوگوں نے پرتپاک استقبال کیا۔رام نگری سے انہوں نے کروڑوں مسلمانوں کے پیغام محبت کوبرادران وطن تک پہنچایاجوقابل تعریف ہے۔مسٹر شفاعت حسین نے کہا کہ میں مولانا لیاسی کے ساتھ کھڑا ہوں اور فتوی جاری کرنے والے کی پُرزور الفاظ میں شدیدمذمت کرتاہوں۔ہم مذہب اسلام کوماننے والے ہیں ،ایمان پر قائم رہتے ہوئے قومی یکجہتی ،اورمحبت کوعام کرناہم سب کاایمانی فریضہ ہے ۔اسلئے مولاناالیاسی کے اس قدم کی ہم سب کوتعریف کرنی چاہئے۔