उर्दू

اردو میڈیم میں مخصوص آسامیوں کے لیے امیدواروں کی عدم دستیابی کی صورت میں، “وہ” نشستیں کھلے زمرے سے پُر کی جائیں؛  شیخ عبدالرحیم سر 

 ریاستی تعلیمی کمشنر محترم سورج مانڈھرے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈاکٹر محترم  شریرام پانجھڑے سے ملاقات کرکے محضر پیش کیاگیا۔

 پونے: مہاراشٹر اسٹیٹ اولڈ پنشن رائٹس ایسوسی ایشن کے ریاستی ترجمان اور ہیپی ٹو ہیلپ فاؤنڈیشن کے بانی صدر شیخ عبدالرحیم سر براہ راست ایجوکیشن کمشنر آفس جاکر  ریاستی اسکول ایجوکیشن کمشنر  سورج جی مانڈھرے  سے ملاقات کی اور تفصیلی بات چیت کے بعد ایک محضر پیش کیا۔ سب سے پہلے تو نظام تعلیم کے ذریعہ اردو میڈیم کی کل 1850 سیٹوں کے اشتہارات شائع کرکے اردو میڈیم کے ساتھ انصاف کرنے پر ایجوکیشن کمشنر کو مبارکباد اور شکریہ کا اظہار کیا۔ چونکہ مذکورہ آسامیوں کی تشہیر پوائنٹ لسٹ کی بنیاد پر کی جاتی ہے، اس لیے یہ حقیقت ہے کہ “کچھ” مخصوص آسامیوں کے لیے امیدوار دستیاب نہیں ہوتے ہیں، اور یہی مسئلہ ہر تدریسی عہدے پر بھرتی میں بھی پیدا ہوتا ہے، لہٰذا، کے حکم سے ہائی کورٹ، حکومت نے حکومتی فیصلے مورخہ 06/08/2001 اور 07/12/2001 کو جاری کیے ہیں، مذکورہ بالا دو حکومتی فیصلوں کے مطابق مذکورہ خالی آسامیوں کو “کھلے” زمرے سے پُر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ محضر میں گذارش کی گئ ہے کہ پوتر پورٹل پر “نیوز بلیٹن” میں ایک نوٹیفکیشن شائع کرکے امیدواروں کے درمیان پیدا ہونے والی الجھن کو دور کریں کہ اگر اردو میڈیا میں مشتہر کردہ مخصوص آسامیوں کے لیے امیدوار دستیاب نہیں ہوتے ہیں تو ان آسامیوں کو “اوپن زمرے” سے پُر کیا جانا چاہئے۔ حکومت کے فیصلے کے مطابق یہ بھی پیش کیا گیا کہ “ایک ریاست ایک یونیفارم” سے متعلق 24 جنوری کا سرکلر منسوخ کیا جائے۔  اس میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کی تمام لڑکیوں کو شلوار قمیض یا جیکٹ پہننی چاہیے اور تمام لڑکوں کو پوری پینٹ اور شرٹ پہننی چاہیے۔  ریاستی کمشنر آف سکول ایجوکیشن سورج منڈھارے کے ساتھ ایجوکیشن کمشنر کے دفتر کے ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن ڈاکٹر شری رام پانجھاڑے سے ملاقات کی گئی اور انہیں محضر کی نقولات بھی دی گئی۔