उर्दू

آنے والے رمضان کو دوسروں کے لیے “ وقف “ کریں : محمد اقبال‎



آگرہ ۔ مسجد نہر والی سکندرہ کے خطیب محمد اقبال نے آج کے خطبہ میں نمازیوں سے روزے کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ روزہ اصل میں دوسرے کی بھوک ، پیاس اور اس کی ضرورت کے “احساس” کا نام ہے مگر ہم نے روزے کو خوب کھانے پینے کا ذریعہ بنالیا ، جس سے اس کا جو اصل مقصد تھا وہ تو ختم ہی ہوگیا ، ہمارا تمام زور صرف اچھے پکوان کون کون سے ہیں اور اس مرتبہ کیا نئی چیز ہو، اس پر ہی رہ گیا ہے. بہت ہی افسوس کی بات ہے ہم نے روزے کو خود اپنے ہاتھ سے “ ذبح“ کر دیا ، کاش ہم روزے کو دوسروں کی پریشانیوں ، اور اس کی ضرورتوں کو حل کرنے میں مدد گار بناتے ، روزہ اسی احساس کا نام ہے تاکہ ہم کو دوسروں کی ضرورتوں کا احساس ہو ، اور ہماری کوشش اس کے حل میں ہو ، ناکہ صرف اپنے کھانوں کے “ ذائقوں “ میں۔ آج کی مسلم قوم صرف کھانے اور شادیوں میں خرچ کیسے کریں اسی پر سوچ رہی ہے ، اس کو دوسرے کی پریشانیوں سے کوئی مطلب نہیں۔ اللہ کے لیے اس آنے والے رمضان کو اپنی “ نجات” کا ذریعہ بنائیں اور پوری کوشش کریں کہ کسی ایک کو اس قابل کر دیں کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکے ، تب تو اس رمضان کا فائدہ ہے نہیں تو ہم صرف ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی رسم ادا کرکے رہ جائیں گے ، کون اللہ کا بندہ آج اس مسجد میں یہ فیصلہ کرتا ہے کہ آنے والے رمضان کو دوسرے کے لئے “ وقف “ کریں گے ؟ اللہ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرماے، آمین