عنبر فاؤنڈیشن کے پروگرام میں کثیر اقلیتی مجمع نے علمأ اور دانشوروں کی موجودگی میں لیا راجناتھ سنگھ کو سپورٹ کرنے کا عہد
لکھنؤ عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین وفا عباس کی جانب سے کئے گئے مختلف فلاہی اور عوامی بہبود کے پروگرام کے سبب عوام میں ان کی جو مقبولیت ہوئی اوران کے دلوں میں جو محبت پیدا ہوئی اس کو جناب راجناتھ سنگھ کے لئے منتقل کرنے کے لئے آج عنبر فاؤنڈیشن کے بینر کے تحت ایک جلسۂ تشکّر کا انعقاد کیا گیا جس میں قریب پانچ ہزار اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی عوام نے کئی اہل سنّت اور اہل تشیع کے علمأ اور دانشوروں کی موجودگی میں اپنا ووٹ نہ خراب کرنے اور جناب راجناتھ سنگھ کو ان کی جانب سے کئے گئے بہترین کاموں کے بدلے میں اپنا سپورٹ دینے کا عہد لیا۔
وزیر دفاع اور لکھنؤ سے ممبر پارلیمنٹ جناب راجناتھ سنگھ کی رہنمائی میں چلنے والی عنبر فاؤنڈیشن بیتے دنوں میں شہر کی غریب اور کم آمدنی والی بستیوں میں کام کرنے والی تنظیموں میں سر فہرست کام کرنے والی تنظیم رہی ہے۔ بیالیس سالہ تاجر وفا عباس کی تنظیم عنبر فاؤنڈیشن نے اقلیتی طبقہ کے درمیان کام کیا تو بھی بنا چھپائے کھل کر کہا کہ سب بہترین کام جناب راجناتھ سنگھ کی دیکھ ریکھ اور رہنمائی میں ہو رہے ہیں جنھوں نے ان سے کسی کی ذات اور مذہب پوچھے بغیربس اس کی مدد کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین وفا عباس نے کہا کہ یہ تمام کثیر مجمع ان کی بہترین کارکردگی کے سبب جمع ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بیتے دنوں میں مختلف فلاہی اور بہبودی پروگرام کے ذریعہ وہ پچاس ہزار سے ساٹھ ہزار فیملی تک پہنچ سکے۔ انھوں نے مجمع سے کہا کہ کوئی بھی ووٹ مانگنے آئے، پہلے اس کے کئے گئے کاموں کے بارے میں پوچھیے۔اگر وہ ہم سے بہتر کام کرکے دکھائے تو اس کو ووٹ دیجیئے، ورنہ جناب راجناتھ سنگھ کو ووٹ دے کر ہمارے ہاتھ مضبوط کیجئے تاکہ آپ کے علاقہ میں ہو رہے کام جیوں کے تیوں جاری رہیں۔
بیتے ایک برس میں مختلف علاقوں میں کیمپ لگا کر اور آنکھوں کی جانچ کراکر پچیس ہزار چشمہ مفت میں تقسیم کرنے، تین ہزار موتیا بند کے آپریشن، ایک ہزار غریب بچوں کی فیس، کئی ہزار بچوں کو سویٹراور بزرگوں کو کنبل بانٹنے کے علاوہ جسمانی طور پر معذور افراد کو ٹرائی سائیکل دینے کا کام کیا گیا۔ اس کے علاوہ عنبر فاؤنڈیشن کے کلیکٹر بِٹیا پروگرام کے تحت غریب گھروں کی تیرہ ہونہار بچیوں کا سیلیکشن اتر پردیش سِوِل سروِس امتحان میں ہو چکا ہے اور آئیندہ امتحان میں کئی دیگر بچیوں کا سِوِل سروِس امتحان میں کامیاب ہونامتوقع ہے۔
اس موقع پر کلیکٹر بِٹیا کے تحت آئی اے ایس پی سی ایس کی کوچنگ کر رہی تین بچیوں فزّا فاطمہ، جیوتی سونی اور وریشہ قریشی نے اپنے تعثرات رکھتے ہوئے عنبر فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے انھیں اپنے خواب پورے کرنے کا موقع دیا۔ ضعیف عبد العزیز نے جن کی آنکھوں کا آپریشن عنبر فاؤنڈیشن کے ذریعہ ہوا ہے کہا کہ وفا عباس کی جانب سے دی گئی مدد کے صلہ میں وہ جس کو سپورٹ دینے کو کہیں گے وہ کریں گے۔
وفا عباس نے کہا کہ جو کام ہم نے کیا وہ دوسری پارٹی سے جڑے لوگ بھی کر سکتے تھے۔ سرکار کی جانب سے چلائے جا رہے کئی پروگرام ایسے ہیں جن سے اگر عوام کو جوڑا جائے تو انکے فائدے میں ہوگا۔ لیکن وہ عوام میں جا کر کام نہیں کرتے تاکہ الیکشن سے پہلے کہہ سکیں کہ یہ یہ کام نہیں ہوئے۔
موجود کثیر اقلیتی عوام سے خطاب کرتے ہوئے وفا عباس نے کہا کہ جناب راجناتھ سنگھ جیت کر تو آ ہی رہے ہیں۔ ان کی حمایت کرکے اگر اقلیتی سماج ان کی جیت کا حصّہ بنتا ہے تو انھوں نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ ہر سرکاری یوجنا کو عوام تک پہنچانے کے لئے کام کیا جائیگا۔
پرانے لکھنؤ کے دل گھنٹا گھر کے میدان میں عوام نے جمع ہوکر عنبر فاؤنڈیشن کی جانب سے چلائے جا رہے مختلف فلاہی کاموں کے سبب نہ صرف اپنا شکرانہ ظاہر کیا بلکہ جناب راجناتھ سنگھ کو سپورٹ کی اپیل کا بھی ہاتھ اٹھا کر استقبال کیا۔
پروگرام میں وفا عباس چیئرمین عنبر فاؤنڈیشن کے علاوہ اہل سنّت اور اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے کئی رہنما اور دانشوروں نے اپنی موجودگی کے ذریعہ جناب راجناتھ سنگھ کے سپورٹ میں ہامی دی۔ اہل سنّت فرقہ سے مولانا فیضان عتیق فرنگی مہلی (مینیجر جامعہ بہرالعلوم فرنگی محل)، شریف الحسن (مینیجر مدرسہ وارثیہ گومتی نگر)، قاری شمس تبریز (پرنسپل شیخ العالم صابریہ چشتیہ ابرار نگر)، قاری صلاح الدین (مینیجر جامعہ دارالمسعود اندرانگر)، مولانا بدرالدین (پرنسپل مدرسہ نظامیہ ملہور)، قاری محمد شمی (پرنسپل مدرسہ غوثیہ تعلیم القران نشاط گنج)، قاری محمد صدیقی (پرنسپل سید المدارس امروہہ)، مرزا شاہد الحسینی (پروفیسر شعبۂ فارسی المصطفی یونیورسٹی ایران)، مولانا علی محشر نقوی، مولانا سید تفسیر حسن رضوی، مولانا سید حسن عباس عابدی نجقی (مقیم حال نجف اشرف عراق)، مولانا سید جبریل اجتہادی، مولانا سید نقی مہدی، مولانا سید شباہت حسین، مولانا سید فیروز عباس نقوی قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ محترمہ نسیم بانو چکنکاری کے لئے پدم شری نے بھی تقریر کرکے جناب راجناتھ سنگھ کی حمایت کے لئے چند الفاظ کہے۔
پروگرام کی صدارت مولانا سید رضا حسین نے کی۔ مولانا رضا حسین نے بھی موجود عوام سے جناب راجناتھ سنگھ کی حمایت میں اپیل کی۔ وفا عباس کے کاموں سے متاثر ہوکر کانگریس چھوڑ وفا عباس سے جڑے علی آغا اور ارشد نگرامی نے اسٹیج کو سنبھالا۔