उर्दू

تجرباتی تعلیم پر اردو یونیورسٹی میں ورکشاپ کا انعقاد


حیدرآباد،  تلنگانہ پالیوشن کنٹرول بورڈ اور اسکول آف تعلیم و تربیت، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام اکسپیرنشیل لرننگ لیسن پلاننگ پر کل ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ ورکشاپ میں سبق کی منصوبہ بندی میں تجرباتی تعلیم کو شامل کرنے ، معاصر تعلیمی طریقوں اور ماحولیاتی استحکام کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے جدید حکمت عملیوں کا جائزہ لیا گیا۔ پروفیسر ونجا ایم، ڈین و ورکشاپ کوآرڈینیٹر نے خیر مقدمی خطاب میں ورکشاپ کے اہداف کو بیان کیے۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے طلبہ کی مصروفیت اور تفہیم کو بڑھانے کے لیے تعلیم میں تجرباتی تعلیم پر روشنی ڈالی۔ صدر شعبہ تعلیم و تربیت پروفیسر شاہین الطاف شیخ نے ورکشاپ کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام طلبہ کے لیے سیکھنے کے تجربات کو فروغ دیا جائے گا۔ ڈاکٹر ڈبلیو۔ جی۔ پرسنا کمار، سینئر سوشل سائنٹسٹ، ریاست تلنگانہ، ورکشاپ کے ریسورس پرسن نے طلباءکے مستقبل کی تشکیل میں تجرباتی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے این ای پی 2020 اور بدلتے ہوئے تعلیمی منظرنامے سے بصیرت حاصل کرتے ہوئے علم کی عکاسی اور عملی اطلاق کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر پرسنا کمار نے تعلیم کے لیے ایک جامع نقطہ نظر، ماحولیاتی تعلیم میں تجرباتی تعلیم کو ضم کرنے اور پائیداری کو فروغ دینے کی وکالت کی۔ ورکشاپ کے دوران طلبہ نے تجرباتی تعلیم کے سیشنس میں حصہ لیا جسے محترمہ پدماجولوری نے منظم کیا تھا۔ افتتاحی سیشن کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔
اختتامی سیشن میں وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ماحولیاتی تعلیم اور پائیداری کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ شرکاءاور فیکلٹی ممبران میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔ تقریب کا اختتام شکریہ ادا کرنے اور قومی ترانہ پیش کرنے کے ساتھ ہوا۔ ڈاکٹر وی ایس سومی، ڈاکٹر رفیع محمد، ڈاکٹر جرار احمد، ڈاکٹر مومن سمعیہ، ڈاکٹر ام سلمیٰ، ڈاکٹر پروین کمار سرجن، ڈاکٹر افشاں کریم اور ڈاکٹر نسرین احمد نے انتظامات میں حصہ لیا۔