उर्दू

بہت کچھ پانے کے لئے کچھ دینا ہی اصل قربانی ہے : محمد اقبال


آگرہ ۔ مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے آج اپنے خطبہ جمعہ میں قربانی کے بارے میں نمازیوں سے خطاب کیا، انھوں نے کہا جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ ذی الحج کاچاند دیکھنے کے بعد اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے مسند احمد کی حدیث نمبر 4663 ۔ اللہ کے نبی سے پوچھا گیا کہ قربانی کیا ہے ؟ فرمایا یہ تمارے باپ ابراہیم کی سنت ہے ، مسند احمد ۔ اصل میں قربانی صرف جانور کو ذبح کرنے کا نام نہیں ہے وہ تو ایک علامتی چیز ہے ، اس کے مقصد کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اللہ ہم سے کیا چاہتا ہے ۔ قربانی کی حقیقت یہ ہے کہ جو کچھ تمھارے پاس ہے وہ تم دو، تاکہ جو تمھارے پاس نہیں ہے وہ تم کو مل سکے ، قربانی اس بات کا سبق ہے کہ اگر تم کچھ حاصل کرنا چاہتے ہو تو کچھ دینے کا حوصلہ رکھو ، ہمیں اس اصول کو دھیان میں رکھنا چاہیے ۔ یہ قربانی ہمیں ہر سال یہ بات بھی یاد کراتی ہے کہ جس طرح اللہ کے حکم پر جانور کو ذبح کرتے ہو اسی طرح جو بھی اللہ کا حکم ہو ہمیں اس کو پورا کرنا ہے۔ یہ صرف جانور کو قربان کرنے تک کا مسئلہ نہیں ہے ، مثال کے طور پر جب اللہ کا حکم ہو کہ نماز کا وقت ہوگیا تو پھر سب کچھ چھوڑ کر نماز ادا کرنی ہے ، یہ بھی قربانی ہے کہ آپ اپنے کام میں مصروف تھے لیکن نماز کا وقت آیا اور نماز ادا کی ، اللہ کو یہ ہی ہم سے مطلوب ہے ، سنت ابراہیمی مکمل ایک مشن ہے ۔ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ قران کریم کی سورہ الصفات کی آیت نمبر 100سے 110 تک ضرور پڑھیں ، ترجمہ کے ساتھ آپ کو معلوم ہوگا کہ اصل سنت ابراہیمی کیا ہے ۔ اگر کچھ بھی دل میں ایمان ہوگا تو آپ تڑپ جائیں گے ، اور آنکھیں نم ہوجائیں گی۔ اللہ کے بندو ! پڑھ کے تو دیکھو ، قرآن نے ،کیا نقشہ کھنچا ہے ۔ دنیا میں ایسا واقعہ نہ اس سے پہلے ہوا ہے اور نہ اب قیامت تک ہوسکے گا ، ہمیں پتہ لگے گا کہ قربانی کس کو کہتے ہیں ۔
اللہ ہم سب کو قربانی کے مقصد کو سمجھنے کی توفیق عطا فرماے، آمین۔