उर्दू

سعودی حکومت یا کوئی بھی ، کسی بھی شخص کی موت کو ٹال نہیں سکتا : محمد اقبال


آگرہ ۔ مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے آج اپنے جمعہ کے خطبے میں اس مرتبہ حج میں ہوہی اموات کے بارے میں بات کی ، انھوں نے لوگوں کو کہا ، کہ جب جس کی موت کا وقت مقرر ہے وہ ٹل نہیں سکتا ، وہ چاہے میدان عرفات ہو ، منیٰ ہو ، یا حرم ہو ، موت تو آکر رہے گی ۔ خطیب محمد اقبال نے قرآن کی آیتوں کا حوالہ بھی دیا ، سورہ النساء آیت نمبر 78 میں کہا گیا ” تم جہاں کہیں بھی ہو موت تمہیں آپکڑے گی ، گو تم مضبوط قلعوں میں ہو ” ۔ سورہ الجمعہ آیت نمبر 8 میں کہا گیا ہے ” کہہ دیجیے ! کہ جس موت سے تم بھاگتے پھرتے ہو وہ تو تمہیں پہنچ کر رہے گی ” ۔ اسی طرح سورہ المنافقون آیت نمبر 11 میں کہا گیا ” اور جب کسی کا مقررہ وقت آجاتا ہے پھر اسے اللہ تعالیٰ ہر گز مہلت نہیں دیتا ” ، اور آخری بات سورہ لقمان آیت نمبر 34 ” نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا یاد رکھو اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے “۔ قرآن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہم یا سرکار کتنے ہی اچھے انتظام کرلے ، جس کی موت آنی ہے وہ آکر رہے گی ، اب لوگ سعودی حکومت پر اعتراض کرتے ہیں کہ وہ ٹھیک انتظام نہیں کرسکے ، اللہ کے بندو ! موت کو کوئی بھی نہیں ٹال سکتا ، سعودی حکومت تو ہر سال لوگوں کے لیے اچھے سے اچھا انتظام کرتی ہی ہے ، تاکہ حجاج کرام کے لیے آسانی ہو ، تیس چالیس سال پہلے کے انتظام لوگوں کو یاد ہوگا کہ ہر سال منی میں کچھ نہ کچھ حادثہ ہوتا ہی تھا ، اب الحمد للہ ایسا نہیں ہے ہر سال اچھا انتظام ہی ہوتا ہے ، لیکن ایک مومن کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ موت کو اللہ کے علاوہ کوئی بھی نہیں ٹال سکتا ، سعودی حکومت ہو یا اور کوئی حکومت ، اس مرتبہ ٹمپریچر 51.8 ڈگری تک پہنچا ہے گرمی کی وجہ سے لوگ بیہوش ہو رہے تھے اور اموات ہو رہی تھیں ، ہاں جو ڈیڈ باڈی ادھر ادھر پڑی ہیں ان کو جلد سے جلد اٹھانا چاہیے تھا یہ بہت بڑی کمزوری تھی جب کہ ہیلی کاپٹر سے بھی نظر رکھی جاتی ہے ۔ حکومت سے اپیل ہے کہ اس پر ضرور ایکشن لے کون ذمہ دار ہے۔ میں یہ سب اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اللہ کی توفیق سے میں نے 33 سال قبل حج کیا تھا ، اس وقت کے انتظام اور آج کے انتظام میں زمین آسمان کا فرق ہے ، اللہ سے دعا ہے ، اللہ تمام حجاج کرام کو خیریت سے ان کے گھروں تک پہنچاے ، اللہ ہمیں صحیح سوجھ بوجھ عطا فرماے ، آمین ۔