उर्दू

7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ

بامبے ہائی کورٹ نے اپیلوں پر جلد سماعت کی یقین دہانی کرائی
 جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری نے بحث کی

ممبئی3/جولائی
7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ حادثہ کو اٹھارہ سال مکمل ہونے جارہا لیکن ابھی تک اس مقدمہ میں مجرم قرار دیئے گئے 12/ مسلم نوجوانوں کی اپیلوں پر بامبے ہائی کورٹ میں سماعت شروع نہیں ہوسکی ہے۔
گذشتہ کل اس مقدمہ کی سماعت بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے روبرو عمل میں آئی جس کے دوران جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے عرض گذار مسلم نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری نے عدالت کو بتایا کہ 2015 سے ملزمین کی اپیلوں پر ہائی کورٹ میں سماعت نہیں ہوسکی۔ضخیم ریکاڈ ہونے کی وجہ سے ہائی کورٹ کی کوئی بھی بینچ اپیلوں پر سماعت کرنے تیار نہیں ہے اور نا ہی ملزمین کو ضمانت دی جارہی ہے۔سینئر ایڈوکیٹ چودھری نے جسٹس بھارتی ڈانگرے اور جسٹس منجوشا دیشپانڈے کو بتایا کہ نچلی عدالت سے ملنے والی سزاؤں کے خلاف اپیل داخل کیئے ہوئے تقریباً آٹھ سال کا طویل عرصہ گذرچکا ہے اس کے باوجود ابھی تک اپیلوں پر سماعت شروع نہیں ہوسکی ہے۔
دو رکنی بینچ نے ایڈوکیٹ یوگ چودھری کو یقین دلایا کہ ہائی کورٹ جلد ہی اپیلوں پر حتمی سماعت کے لیئے تاریخ متعین کریگی نیز ہائی کورٹ ضخیم ریکارڈ سے قطعی متاثر ہوئے بغیر اپیلوں پر سماعت کریگی۔ دوران سماعت عدالت نے وکیل استغاثہ سینئر ایڈوکیٹ راجا ٹھاکرے اور دفاعی وکیل یوگ موہت چودھری سے دریافت کیاکہ انہیں بحث کرنے کے لیئے کتنا وقت لگے گا جس پردونوں وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ اگر یومیہ کی بنیاد پر سماعت ہوتی ہے تو چھ ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ وکلاء نے عدالت کو مزید بتایا کہ 190/ ویلیوم ہے جبکہ گواہ استغاثہ 192/ اور دفاعی گواہ کی تعداد 51/ ہے۔فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد دو رکنی بینچ نے وکلاء کو کہاکہ وہ بہت جلد اپیلوں پر سماعت کیئے جانے کے لیئے تاریخ متعین کردے گی۔
ملزم احتشام قطب الدین صدیقی نے بامبے ہائی کورٹ میں مقدمہ کی جلد سماعت کیئے جانے کے لیئے خصوصی عرضداشت داخل کی تھی جس پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے فیصلہ صادر کیا۔
 آج دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر یوگ موہیت چودھری کے ہمراہ ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ گورو بھوانی، ایڈوکیٹ ادتیہ مہتا، ایڈوکیٹ حفیظ و دیگر موجود تھے۔
 واضح رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور 7/ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحد دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ ایک جانب جہاں ریاستی حکومت کی جانب سے داخل کنفرمیشن اپیلوں پر سماعت کریگی وہیں تمام ملزمین کی جانب سے نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیلوں پر سماعت کریگی۔ پھانسی کی سزا پانے والے کما ل انصاری کا کرونا کے دوران ناگپور سینٹرل جیل میں انتقال ہوگیا تھا۔