उर्दू

نبئ نے جب مکہ سے مدینہ ہجرت کی ، اسی وقت سے ہجری کیلنڈر کا آغاز ، محمد اقبال‎

آگرہ ۔ مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے آج کے خطبہ جمعہ میں لوگوں کو ہجری کیلنڈر کیسے شروع ہوا ، اس کے بارے میں جانکاری دی ، انھوں نے کہا کہ جب ریاست مدینہ ایک بڑی حکومت کی شکل اختیار کرنے لگی ، تو سرکاری کام کاج بھی بڑھا اس کو ترتیب میں رکھنے کے لیے اور اس کا ریکارڈ کیسے رکھا جاے ، اس پر غور و فکرشروع ہوا ، اس اسلامی حکومت میں اس بات کی کمی محسوس ہوئی کہ سرکاری کام کاج اور دیگر احکامات کے لیے کوئی سرکاری کیلنڈر ہو ، تاکہ ریکارڈ بھی محفوظ رکھا جاسکے ، اور سرکار کا کام بھی ایک نظام کے تحت چل سکے ، کیلنڈر پر تو اتفاق ہوگیا لیکن مسئلہ اٹک گیا کہ اس کی شروعات کب سے کی جاے ، اس پر الگ الگ تجاویز آنے لگیں ، چونکہ ایک بلکل نیا کام ہو رہا تھا اور پھر وہ آیندہ نسلوں میں بھی جاری رہے گا اس لیے اس کی اہمیت زیادہ نظر آرہی تھی ، اس کے لیے صحابہ کی مجلس شوری بلائی گئی اس میں الگ الگ صحابہ کی راے آئی ، لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ کی راے پر سب کا اتفاق ہوگیا ، وہ راے تھی کہ جب اللہ کے نبی نے مکہ سے مدینہ کے لیے ہجرت کی اس سے اس کا آغار کیا جاے اور اسی مناسبت سے اس کو ہجری کیلنڈر کہا جانے لگا ، اسلامی کیلنڈر بھی کہتے ہیں ، اس طرح 622 عیسوی سے اس اسلامی کیلنڈر کا آغاز ہوگیا جو اس وقت 1446 اسلامی یا ہجری سال کی شکل میں ہمارے سامنے ہے اور قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ان شاءاللہ ، یہ تاریخ ہم خود بھی یاد رکھیں اور اپنے بچوں کو بھی یاد کرائیں ، بارہ مہنوں کے نام بھی یاد کریں ، 

جب اللہ کے نبی ہجرت کرکےمدینہ آے تو معلوم ہوا کہ یہاں کے یہودی دس محرم کا روزہ رکھتے ہیں ، اللہ کے نبی نے ان سے پوچھا کہ تم روزہ کیوں رکھتے ہو تو انھوں نے بتایا کہ اس دن موسیٰ علیہ السلام نے فرعون پر فتح حاصل کی تھی ، اللہ کے نبی نے فرمایا کہ ہم زیادہ حقدار ہیں کہ روزہ رکھیں ، اور مسلمانوں کو کہا کہ تم دو روزے رکھو ، تاکہ یہودی مشا بہت نہ ہو ، یہ خلاصہ ہے بخاری شریف کی حدیث نمبر 4737 کا ، اس لیے ہمیں بھی ان دو روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے ، اللہ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرماے، آمین۔