उत्तर प्रदेशउर्दू

شہدائے کربلا ی یاد میں عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد


آگرہ( اظہر عمری)6 محرم الحرام کو اصلاح معاشرہ کمیٹی ملکو گلی کے زیر اہتمام میاں نظیر پارک تاج گنج آگرہ میں ایک عظیم الشان کا نفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت مفتی عبد الرحمن ( پر نسپل الجامعة الرضویہ از ہر العلوم آگرہ) نے کی۔کا نفرنس کا آغاز قاری دلشاد رضا نے قرآن کریم کی تلاوت سے کیا جبکہ نظامت کے فرائض مولانا منظر رضا سہسوانی نے انجام دیئے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے قنوج سے تشریف لائے ہوئے حضرت مفتی مونس رضا صاحب قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ “کربلا کے واقعہ سے ہماری قوم کے مرد اور خواتین کو یہ سبق لینا چاہئے کہ ہر حال میں نہ صرف شریعت کا تحفظ اور بقاءضروری ہے بلکہ اس پر عمل کرنا بھی لازم و ضروری ہے۔ مفتی غلام معین الدین فیضی نے اپنی تقریر میں خصوصاً عورتوں کے پر دے اور حجاب پر بڑی تفصیلی گفتگو کی اور کہا ” ہماری ماں بہنوں کو میدان کربلا کی ان خواتین اسلام سے عبرت حاصل کرناچاہئے جنہوں نے ان نازک حالات میں بھی اپنے پر دے کا پورا اہتمام کیا۔”
شہدائے کربلا کی بار گاہوں میں یکے بعد دیگرے شعرائے کرام و مداحان شہدائے کربلا نے خراج عقیدت پیش کیا خصوصیت کے ساتھ قاری شمار اختر نظامی (دہلی)، مولانار ئیس الحسن ( قنوج)، حافظ سلمان رضا (آگرہ) نے بہت عمدہ لب ولہجہ کے ساتھ نعت و منقبت پیش کر کے سامعین کو محظوظ کیا۔ آخر میں صدر کا نفرس مفتی عبد الرحمن قادری نے سبھی خطباء، شعراء اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اورکہا” حضرت امام حسین اور انکے رفقاء کی اس عظیم قربانی کا مقصد ہمیں سمجھنا بہت ضروری ہے۔ واقعہ کربلا ہمیں بتاتا ہے کہ جو قوم قربانی پیش کرتی

ہے وہ ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔”
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد


صلوۃ و سلام اور دعا کے بعد 2:30 بجے رات کا نفرنس کا اختتام ہوا۔اس کا نفرس میں حضرت مولانا شبیر احمد صاحب مصباحی، قاری عبد الشکور صاحب، قاری عرفان صاحب، حاجی محمد یا مین، ممنون احمد قریشی، مولانا محمد اسامہ رضوی، حاجی عاصم بیگ، پرویز احمد ، راحت سلیمی، شاداب احمد ، آفتاب قریشی، بربان احمد خاص طور سےشریک تھے۔