उर्दू

وشال گڑھ فساد


مسجد کو نقصان پہنچانے والے شرپسندوں کو پولس نے ابتک گرفتار نہیں کیا
مبینہ طور پر پولس اصل مجرمین کو بچا رہی ہے ، مولانا حلیم اللہ قاسمی
ممبئی  فرقہ پرستوں اورشرپسندوں کی زیادتی کے شکارفسادزدہ علاقہ گجا پور اور وشال گڑھ کا جمعیۃعلما کولہاپور کے ایک وفد نے دورہ کیااور مقامی ذمہ داران ، متاثرین سے ملاقات کی، جس کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ پولس نے ابتک ان شرپسندوں کو گرفتار نہیں کیا ہے جنہوں نے مسجد پر چڑھ کر مسجد کو نقصان پہنچایا تھا اور مکان و دکان کو آگ لگا دی تھی۔
ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بتایا کہ انہیں یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ شاہو واڑی پولس نے جن لوگوں کو گرفتار کیا ہے وہ محض ایک خانہ پری لگ رہی کیونکہ ویڈیو اور آڈیو کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ابتک ان لوگوں کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے جو ویڈیو میں مسجد کے مینار پر چڑھ کر ہتھوڑا مارتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ واقعہ ہونے کے بعد عوام کے شدید دباؤ میں پولس نے مقدمہ درج تو کرلیا لیکن ایف آئی آر میں صرف ایک شخص کا نام لکھا ہے جبکہ توڑ پھوڑ کرتے ہوئے درجنوں لوگ دکھائی دے رہے ہیں ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ پولس مبینہ طور پر اصل مجرمین کو بچانے کا کام کررہی ہے نیز اس معاملے میں اول دن سے پولس کا کردار مشکور رہا ہے ورنہ اتنا بڑا واقعہ نہیں ہوتا۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کو قانون پر مکمل اعتماد ہے اور مسلمان پر امن طریقے سے پورے صوبے میں احتجاج درج کرا رہے ہیں لیکن اگر پولس نے ایمانداری سے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی تو عوام کا غصہ ہونا فطری ہوگا ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے چیف منسٹر، ہوم منسٹر اور آئی جی پولس سے درخواست کی ہے کہ وہ مقامی پولس سے رپورٹ طلب کریں کہ آیا ابتک اصل مجرمین کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی ہے اور پولس کس کی ایماء پر انہیں مبینہ پناہ دے رہی ہے ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مزید کہا کہ وشال گڑھ واقعہ ایک منظم پلاننگ کے تحت انجام دیا گیا ۔ مسلح دنگائیوں نےچن چن کرمسلمانوں کے گھروں پر حملہ کیا اور گھروں ،گاڑیوں(بائیک،کار)میں توڑ پھوڑ اور موجود زیورات و نقدی لوٹ لے گئے۔
متاثرہ وشال گڑھ کا دورہ کرنے والےجمعیة علماء کے وفد میں مولانا اظہر سید (صدر جمعیة علماء شہر کولہاپور) حافظ سمیر استاد (نائب صدر) حافظ جاوید شیخ (جنرل سیکرٹری) آصف بھائی شیخ (خازن )گلاب بھائی مجاور (سابق سیکرٹری)موجود تھے۔