उर्दू

مجموعہ ’گھٹا کارخ‘کی رسم اجرا

 

حیدر آباد: مرزا حامد علی بیگ متخلص حامد مغل ؔ سابق چیف اکاؤنٹس آفیسر محکمہ ء اکاونٹس اینڈ ٹرثیرری حکومت تلنگانہ کی چھٹی برسی کے موقع پر ان کی یاد میں ایک شعری نشست کاانعقاد مرزا امان اللہ بیگ کی رہائش گاہ پیرا ماؤنٹ کالونی میں کیا گیا۔ جس کی صدارت معروف شاعر ڈاکٹر رؤف خیر اور نظامت سلمان عنبر خانی نے کی۔ جس میں حامد مغل ؔ کی غزلیات کے شعری مجموعہ ”گھٹا کا رخ“کی رسم اجرا بھی عمل میں آئی، مجموعہ کو ڈاکٹر محمد شاہد صدیقی (علیگ) رجسٹرارآل انڈیا اردو تعلیم گھرلکھنؤ نے مرتب کیا۔مہمان خصوصی پروفیسر مجید بیدار نے حامد مغل کو ؔ روایتی عزلیات کی پاسداری کرنے والا ایک منفرد شاعر بتایا جس نے غزل کے لغوی معنیٰ محبوب کے ذریعے ہی اپنے تاثرات اور احساسات کو شعری قالب میں ڈھالا۔جس کا محبوب تخیل کی پرواز نہیں بلکہ حقیقی دنیا کاواسی ہے۔ غزلیات میں دقیق اور مشکل الفاظ سے پرہیز کیا۔روز مرہ محاوروں و کہاوتوں کابرملا استعمال کیا۔ ڈاکٹر رؤف خیر نے فر مایا کہ جناب حامد مغل ؔسہل ممتنع کے شاعر تھے بلکہ بیشتر غزل،مسلسل سے اپنا ہنر دکھاتے تھے۔


پروگرام میں ڈاکٹر عبدالرؤف شادؔ، ڈاکٹر خالد، ڈاکٹر حنیف احمد خاں، ڈاکٹر شمس الحسن،منور خاں، ڈاکٹر نعیم،تہور علی خان، سید فیروز،اعظم الدین،محمد ندیم،قمر عالم، مولانا معین الدین، محمد احتشام، خسرو، شعیب علی خان، محمد اسماعیل، محمد ریان صدیقی، محمد فرحان صدیقی،زین، سیف اللہ اور شاداب علی خان وغیرہ کے علاوہ حامد مغلؔ کے خاندانی ارکان بھی موجود تھے۔