उर्दू

بنگلہ دیش کے حالات پر تشویش اورامن وسکون کی بحالی کی اپیل

دہلی، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے تناظرمیں کہاہے کہ بدقسمتی سے دنیاکے مختلف ممالک میں مختلف انداز میں خلفشار اورخانہ جنگی کی کیفیت برپاہے۔ خصوصابعض مسلم ممالک میں اس طرح کے حالات پیداہوتے رہے ہیں۔حالیہ دنوں پڑوسی ملک بنگلہ دیش بحرانی کیفیت سے دوچارہوا ہے اوراس میں مظاہرے ہوئے یہاں تک کہ حکمران جماعت مستعفی ہوگئی اورحکومت تحلیل کردی گئی۔احتجاجات کا سلسلہ دراز ہو اوراس میں بعض پرجوش عناصر شریک ہوئے جنہوں نے حکومتی املاک سے لیکر عوامی جائدادوں تک کو نقصان پہنچایا۔جیساکہ سننے میں آیاہے بنگلہ دیش میں موجود اقلیتیں بھی ان حالات سے متاثر ہوئیں۔کیونکہ ایسے موقعہ پر کچھ غلط عناصر کچھ ایسے اقدامات کرجاتے ہیں جن سے اقلیتوں اورکمزورطبقات کونقصان پہنچتاہے۔موجودہ حالات میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اقلیتوں سمیت سب کی حفاظت، حکومت سے لیکر عوام تک سب کی ذمہ داری ہے۔یہ خوش آئند بات ہے جسے بعض اخبارات نے اپنی رپورٹ میں شائع کیا ہے کہ خود مسلمان عوام اورنوجوان اپنے غیرمسلم بھائیوں کی مکمل حفاظت کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات اوربھائی چارے کو برقرار ہی نہیں رکھے ہوئے ہیں بلکہ اس میں وہ بڑھ چڑھ کر اپنے بھائیوں کی ہمت افزائی اورحفاظت ومعاونت کے لیے کھڑے ہیں۔
معاملہ کہیں کابھی ہواگر غلط عناصر کسی بھی قسم کی تخریبی کارروائیاں انجام دیتے ہیں وہ لائق مذمت ہیں۔اسی طرح جو لوگ اس طرح کے مواقع پر اپنی جان ومال کی پرواہ کیے بغیر اپنی اقلیتوں اورکمزورطبقات کی حفاظت اورمدد کرتے ہیں ان کا یہ عمل لائق تحسین اورذمہ دارانہ ہے۔ ہر ملک ومعاشرے میں ایسے لوگ بھاری اکثریت میں ہیں اوروہ موقع پڑنے پر اپنی انسانیت نوازی اورذمہ داری کا حق اداکرتے ہیں۔اللہ کرے کہ جہاں کہیں بھی ایسے حالات ہیں بالخصوص پڑوسی ملک بنگلہ دیش، وہاں حالات جلد بہترہوجائیں اورپوری طرح حالات معمول پر آجائیں اورایک بار پھر عوام وخواص اطمینان وسکون سے اپنے ملک کی تعمیر وترقی میں جٹ جائیں۔
امیر محترم نے موجودہ ناگفتہ بہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وسکون کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کریں اورسب کی بالخصوص اقلیتوں کی جان ومال کی حفاظت اورہرطرح کی راحت کی فراہمی کویقینی بنائیں۔