उर्दू

یہ ہماری نا اہلی ہے کہ اپنے بزرگوں کے سرماے کی حفاظت نہیں کرسکے : محمد اقبال

آگرہ ۔ مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے آج کے خطبہ جمعہ میں مسلم وقف بورڈ کے تعلق سے بات کی ، انھوں نے کہا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہمارے بزرگوں نے کسی نیک کام اور عظیم مقصد کے لیے اللہ کی رضا کے لیے جو قیمتی املاک “ وقف “ کی تھیں ، ہم ان کی حفاظت بھی نہیں کرسکے ، آج تو ہمارے اندر سے یہ وقف والا جذبہ ہی ختم ہوچکا ہے ، کیوں ہے حکومت کی نظر مسلم وقف پر ؟ یہ ملک کا شاید سب سے بڑا وقف ہے جس کے پاس اتنی املاک ہے ، یہ سرمایا اتنا بڑا ہے کہ آپ کا کیلکولیٹر فیل ہے حساب لگانے میں ، اسی وجہ سے سرکار اس پر ایک طرح سے قبضہ کرنا چاہتی ہے ، اس کو آپ اس طرح بھی سمجھ سکتے ہیں کہ سرکار ہمارے گھر میں گھس کر ہمارا اثاثہ ہی لوٹنے کی کوشش کر رہی ہے ، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ انڈین ریلوے کے پاس بہت بڑی لینڈ مسلم وقف کی ہے ، دہلی کا انٹر نیشنل ائیر پورٹ بھی مسلم وقف کی جگہ پر بنا ہوا ہے ، دہلی کا فائیو اسٹار ہوٹل اوبرائے بھی اسی وقف کی جگہ پر ہے ، بہت لمبی لسٹ ہے کہاں تک گنواؤں ، دنیا کے مہنگے ترین گھروں میں سے ایک گھر ملک کے بڑے بزنس مین کا ممبئ میں جو محل نما ٹاور بنا ہوا ہے جہاں اس نے ابھی اپنے بیٹے کی شادی بھی کی ہے وہ جگہ بھی مسلم وقف کی ہے ، ساوتھ ممبئ کے علاقے میں 4532 مربع میٹر پر بنا ہوا یہ گھر خود اس بات کا ثبوت ہے کہ سانٹھ گانٹھ کے ذریعے اس کو کوڑی کے دام میں یہ جگہ دے دی گئی ، جو 1895 میں وقف بورڈ کی نگرانی میں “ یتیم خانہ “ ہوا کرتا تھا ، ہم نے ہی اس کو 2002 میں ڈھائی ملین ڈالر میں بیچ دیا ، جب کہ اس وقت اس کی قیمت مارکیٹ میں اٹھارہ ملین ڈالر تھی ، اسی طرح پورے ملک میں ہم نے خود اپنے بزرگوں کے سرماے کو خرد برد کیا ہے ، ملک کے ہر شہر میں اسی طرح کے واقعات مل جائیں گے ، یہ ہی وجہ ہے کہ سرکار اس کو ہڑپنا چاہتی ہے ، ذمہ دار تو ہم بھی ہیں ، جس نیک مقصد کے لیے یہ املاک وقف کی گئ تھیں ہم اس کو پورا کرنے میں نا اہل ثابت ہوہے ، بہر حال اس وقت پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے مسلم وقف کو جس طرح سپورٹ کیا ہے وہ قابل تعریف ہے ، یہ ہی وجہ ہے کہ وہ بل پاس نہیں ہوسکا ، لیکن ہمیں بھی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا ہوگا ، پورا مسلم سماج ایک ساتھ ہوکر اس لڑائی کو لڑے ، کوئی مسلکی تفریق نہیں ، تب ہی اپوزیشن آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا ، یہ موقعہ ہے اپنے کو متحد کر کے ایک آواز بننے کا ، نہیں تو تمہاری داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں ، اللہ ہمیں صحیح سوجھ بوجھ عطا فرماے،