उर्दू

  مغربی بنگال میں کولکاتہ ریپ کیس کے احتجاج کے لیے شسکت  پیلی سنا  نے  نکالا سینڈل  مارچ  

آگرہ۔مغربی بنگال میں کولکاتہ ریپ کیس کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔ اس احتجاج میں نہ صرف عام لوگ بلکہ مشہور شخصیات بھی شرکت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی لوگ اس درندگی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور ریاستی و مرکزی حکومت سے جلد از جلد انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس کیس کے متعلق آگرہ    میں شسکت  پیلی سنا  نے سنجے پیلیس سے   ایک  سینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا گیا،جس میں تمام مرد اور خواتین  سنا ممبران نے شرکت کی۔
 سنا کی قومی صدر   شبانہ کھنڈیلوال نے کہا کہ    یہ ایک خوفناک واقعہ ہے جس میں مجرموں کو ایسی سزا دی جانی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسا نہ کر سکے، انکے  کے لیے ایک ہی سزا ہونی چاہیے اور ہے پھانسی۔ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ خواتین  اگر  درگا کا روپ ہے تو یہ کالی کا اوتار بھی ہے، ایسے مجرموں کی سزا صرف موت ہونی چاہیے اور اگر  یہ قانون کے اختیار میں نہیں ہے تو قانون ان کو ہمارے حوالے کر دے، ہم خود ان کو پھانسی دے دیں گے، کشمیر کی بیٹی آصفہ ہو، اتراکھنڈ کی بیٹی انکیت، راجستھان کی ذہنی معذور بیٹی ہو یا بنگال کی ڈاکٹر بیٹی، بہار کی بیٹی ہو یا اناؤ کی پیلی بھیت آگرہ کی،  وہ کسی بھی مذہب، ذات یا جماعت سے تعلق رکھتی ہوں۔ اس کی پرواہ نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بیٹیوں کے قاتلوں کو صرف اور صرف سزائے موت دی جائے،     عورت پر   ہر جگہ ظلم کا شکار ہو رہی ہیں، دفاتر، اسکولوں میں ظلم کا شکار کیوں؟   اگر عورت جنم دینا جانتے ہیں تو دفن کرنا بھی جانتے ہیں۔
    شبانہ کھنڈیلوال نے کہا     ہم بیٹیوں کے بجائے عورتوں سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنی کوکھ سے بیٹے کو جنم نہیں دیں گے کہ جب وہ بڑا ہو گا تو اس ملک کی کسی بہن یا بیٹی کی عزت کو خراب کر دے گا۔  
احتجاجی مظاہرے میں گڈو قریشی اظہر عمری،عاشق عباس، محمد تاج ،  ایکتا جین، ہرشیت جین، عارف، دانش خان، سنجیدہ بیگم ،رینا اگروال ،شمائلہ خان، پونم یادو ،ویشنوی. منجو دیواکر، شیوانی دیواکر، سمیع خان، ابرار قریشی ،شیفالی ،نجمہ خان، ببلو سلیمان، شیوانی وغیرہ  موجود تھے۔