उर्दू

پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والے رامگیری کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ۔

آگرہ، ضلع ناسک کے سنار تعلقہ کے پنچچلے گاؤں میں ایک مذہبی تقریب میں رام گیری مہاراج نامی شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کے بارے میں نازیبا اور توہین آمیز تبصرہ کیا، جس کے بعد مسلمانوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ ملک سمیت پوری دنیا میں یہ واقعہ ہو چکا ہے اور لوگ مسلسل اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن مہاراشٹر پولیس کی طرف سے دو اضلاع میں رپورٹ درج کرنے کے بعد بھی ابھی تک مذکورہ شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ دنیا کا کوئی بھی مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن نبی کریم کی اہانت کسی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتا اور نفرت پھیلانے والے یہ لوگ اچھی طرح جانتے ہیں۔
مہاراشٹر پولیس کی جانب سے مذکورہ شخص کو گرفتار نہ کرنے کی وجہ سے لوگوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے اور مختلف مقامات پر احتجاج شروع ہو گیا ہے، ایسے میں بھارت میں ایسے شرپسند عناصر موجود ہیں جو بھارت کے امن کے دشمن ہیں، جن میں یہ شخص بھی ایک ہے۔ جو کہ سماجی ہم آہنگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور بدامنی اور انتشار پھیلا کر ہندوستان کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ان بھارت مخالف طاقتوں کو شکست دینے کے لیے ضروری ہے کہ کسی خاص مذہب کے خلاف اس طرح کے تبصرے کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اس لیے اس سلسلے میں آپ سے درخواست ہے کہ مہاراشٹر حکومت کو فوری طور پر رام گیری مہاراج کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ غصہ ختم ہو۔ عوام پر سکون رہے اور مجرم کو اس کے گھناؤنے فعل کی سزا ملنی چاہیے اور آئندہ کوئی ایسا کرنے کی جرات نہ کرے۔