उर्दू

 تحقیق وتنقید کا رشتہ لازم و ملزوم : پروفیسر شاہد رضا جمال  

 مونگیر کے یونیورسٹی پی جی ڈپارٹمنٹ میں ریسرچ اسکالروں کی الوداعیہ تقریب 

بھاگلپور: مونگیر یونیورسٹی مونگیر کے  یونیورسٹی اردو پوسٹ گریجویٹ  ڈپارٹمنٹ میں ریسرچ اسکالروں کی الوداعیہ تقریب کا انعقاد بڑے جوش و خروش کے ساتھ کیا گیا۔ تقریب ہذا میں اساتذہ، ریسرچ اسکالرز، اور طلباء  نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد ریسرچ اسکالروں کے کورس ورک کی تکمیل کی کامیابیوں پر مبارکباد دینا اور ان کے آگے کے سفر کے لئے نیک تمنائیں پیش کرنا تھا۔یہ مونگیر یونیورسٹی کے ریسرچ کے پہلے بیچ کی تقریب تھی۔
تقریب کا آغاز مہمانوں کے استقبال سے کیا گیا۔ اس کے بعد پی جی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے خطاب کیا، 
انہوں نے کہا کہ تحقیق کے لئے تشکیکی ذہن کا ہونا لازمی ہے۔تحقیق وتنقید کا رشتہ لازم و ملزوم ہے۔تحقیق پر ذاتیات کا دخل معیوب تسلیم کیا جاتا ہے جب کہ آخر الذکر میں تنقید کرنے والے کی پسند ناپسند بھی شامل ہوتی ہے۔تحقیق ادبیات کے لئے معجون مقوی کی حیثیت رکھتی ہے۔
ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے ریسرچ اسکالروں کی محنت، لگن اور یونیورسٹی میں ان کے قابل قدر تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ اسکالروں نے نہ صرف اپنے تحقیقی کورس ورک کو  پورا کرنے میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ یونیورسٹی کی مجموعی علمی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر ذکیہ تسنیم، ڈاکٹر زین شمسی اور ڈاکٹر شاہد اختر انصاری بھی موجود تھے۔
ریسرچ اسکالروں نے بھی اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کی فیکلٹی اور بالخصوص شعبہ کے صدر کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے انہیں تحقیقی کورس ورک کے دوران ہر قدم پر رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے اپنے تجربات اور سیکھنے کے لمحات کو بھی شیئر کیا، جو ان کی علمی اور پیشہ ورانہ زندگی میں ہمیشہ یادگار رہیں گے۔ اس موقع پر دیگر اساتذہ  نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علم کی تلاش ایک مسلسل عمل ہے، اور انہیں یقین ہے کہ یہ ریسرچ اسکالرز اپنے مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔
تقریب کا اختتام دعائیہ کلمات اور ریفریشمنٹ کے ساتھ ہوا۔ یہ تقریب اسکالروں کے لیے ایک یادگار لمحہ رہی، جہاں انہوں نے اپنے ساتھیوں اور اساتذہ کے ساتھ وقت گزارا اور خوشگوار یادیں سمیٹیں۔اس موقع پر ریسرچ اسکالروں میں  رضوان عالم خان،عبد السلام،محمد تسنیم کوثر ،شہاب الدین،ابو بکر،محمد جیمی,شگفتہ جبیں ،مریم،واجد علی،فرحاناز  موجود تھے۔