उर्दू

جمہوریت کی اصطلاح جموں و کشمیر کے حوالے سے موزوں نہیں: کانگریس رہنما راہول گاندھی

ڈورو،بانہال : (جے کے این ایس) : اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس حاصل کرنا ہے، کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ جمہوریت کی تعریف جموں و کشمیر کےساتھ فٹ نہیں بیٹھتی جسے ریاست سے کم کرکے UTبنا دیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا پہلا قدم جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا ہوگا۔جے کے این ایس کے مطابق ڈورﺅ اننت ناگ میں پارٹی اُمیدوار غلام احمد میرکی انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقدہ ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے یا تو بی جے پی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا اعلان کرے گی یا ہندوستانی بلاک یہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی کو معزول کرنے کے بعد اپنے پہلے قدم کے طور پر کرے گا۔راہول گاندھی نے ضلع اننت ناگ کے ڈورو میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ، جنوبی کشمیر سے پارٹی کے ممبرپارلیمنٹ میاں الطاف اور کانگریس کے سینئر لیڈران موجود تھے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی اصطلاح بی جے پی کےساتھ کس طرح فٹ ہے۔جموں و کشمیر ایک ریاست تھی، جس کی درجہ بندی دو UTs میں کی گئی اور پھر بھی بی جے پی جموں و کشمیر میں جمہوریت کا دعویٰ کرتی ہے۔انہوںنے کہاکہ جمہوریت کی اصطلاح ریاست کےساتھ فٹ بیٹھتی ہے جس کی اپنی اسمبلی ہوتی ہے جہاں مسائل پر بحث ہوتی ہے اور قوانین بنائے جاتے ہیں۔ یہاں، اس طرح کی تمام چیزیں چھین لی گئیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ 1947 میں اس وقت کے مہاراجہ کو جمہوریت اور منتخب حکومت کی راہ ہموار کرنے کےلئے ایک طرف کر دیا گیا تھا۔ اب جموں و کشمیر میں، ہمارے پاس ایک ایل جی ہے۔ مجھے یقین ہے کہLG لفظ غلط ہے۔ اسے21ویں صدی کا ’راجہ‘ ہونا چاہیے کیونکہ وہ اپنی مرضی سے کام کرتا ہے۔بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت صرف2خاندانوں کو فائدہ پہنچا رہی ہے امبانی اور اڈانی۔ کانگریس رہنما نے کہاکہ مجھے بتایا گیا کہ امبانی اور اڈانی کے نام پارلیمان میں تقریر میں نہیں بتائے جا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے وہاں کے سپیکر سے درخواست کی کہ پھر میں انہیں کیا بلاوں؟ میں نے ان کا ذکر A1 اورA2 کے طور پر کیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ جہاں بی جے پی نفرت کی دکان کھولے گی وہاں کانگریس محبت کی دکانیں کھولے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دے کر یہ جنگ جیتیں گے۔ راہول گاندھی نے لوگوں سے ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ جہاں بھی این سی امیدوار ہے، کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو اس کی حمایت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ این سی،کانگریس حکومت یقینی طور پر جموں و کشمیر میں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے بی جے پی نے کشمیری پنڈتوں کا استحصال کیا ہے۔اس کے بدلے میں، کے پی کو کچھ نہیں ملا۔ ڈورﺅ اننت ناگ میں انتخابی ریلی سے خطاب سے قبل راہول گاندھی نے بانہال کے سنگلدان علاقے میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بدھ کو جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات کےلئے بانہال سے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کیا ۔سنگلدان بانہال میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جہاں18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے، راہول گاندھی نے کہا کہ پارٹی کا پہلا قدم جموں و کشمیرکو ریاست کا درجہ بحال کرنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ جدید ہندوستان کی تاریخ میں ہم کسی ریاست کی اس طرح کی بے اختیاری نہیں دیکھتے ہیں۔ اس سے پہلے، ریاستوں کو ایک اور ریاست بنانے کے لیے تقسیم کیا گیا تھا، ہمارے پاس تلنگانہ، جھارکھنڈ، اتراکھنڈ کی مثالیں ہیں جیسے اروناچل پردیش نے ایک مکمل ریاست بنا دی لیکن بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو UT بنا کر اسے بدنام کیا۔راہول گاندھی نے مزید کہا کہ وہ انتخابات سے قبل جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن بی جے پی یہ نہیں چاہتی۔بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری حکومت2 ارب پتیوں کے لیے چلائی جا رہی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم مودی کا اعتماد اس وقت گر گیا جب اپوزیشن پارٹیاں ہندوستانی بلاک کی چھتری کے نیچے انہیں چیلنج کرنے کےلئے اکٹھی ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مودی کو نفسیاتی طور پر ختم کر دیا ہے۔ راہول گاندھی کا کہناتھاکہ میں پارلیمنٹ میں ان کے سامنے بیٹھا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ ان کا اعتماد ختم ہو گیا ہے۔سینئر کانگریس لیڈر نے کہاکہ اب تھوڑا وقت رہ گیا ہے، ہم مودی اور بی جے پی کو حکومت سے ہٹا دیں گے۔راہول گاندھی نے کہا کہ اگر آپ دیکھیں تو ریاست کی حیثیت جو آپ سے چھین لی گئی ہے اس کا مقصد صرف دو ارب پتیوں کی مدد کرنا تھا۔اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ این سی کانگریس اسمبلی انتخابات میں اچھا مظاہرہ کریں گے، راہول گاندھی نے کہا کہ ایک بات یقینی ہے کہ یہاں کانگریس کی مخلوط حکومت آنے والی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ یقینی ہے کہ ایسا ہونے والا ہے۔ ہمارا پہلا کام تمام سرکاری آسامیوں کو پر کرنا اور عمر کی حد 40 سال کرنا ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ہم روزانہ اجرت کمانے والوں کو مستقل کریں گے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کریں گے۔راہول گاندھی نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں اور ملک کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں، لیکن کانگریس اسے متحد کرے گی۔