उर्दू

مکہ مسجد کے امام سعید الرحمن عزیز کے ساتھ ماب لنچنگ کی کوشش

 

فون کرکے مدرسہ اسلامیہ سوئی والان کی آفس میں بلا کر 6 لوگوں نے حملہ کیا، ہاتھ میں چوٹ، پیر فیکچر، ایف آئی آر درج.

مانگرول، راجستھان  مانگرول، باراں راجستھان میں جمعیت اہل حدیث سے منسلک مکہ مسجد میں 7 سالوں سے امامت و خطابت کا کام انجام دے رہے حافظ سعید الرحمن عزیز کے پاس گزشتہ روز مدرسہ اسلامیہ سوئی والان کی آفس سے شرافت ماسٹر صوفی کا فون آیا اور کہا گیا کہ آپ کے بچے کے تعلق سے کچھ گفتگو کرنی ہے، اور فوراً حاضر ہونے کےلئے کہا گیا، چونکہ سعید الرحمن عزیز کا بڑا بچہ اسی مدرسے میں زیر تعلیم ہے جس کی وجہ سے جانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہ ہوئی۔ وہاں پہونچنے کے بعد شرافت ماسٹر صوفی نے پہلے ہی سے کچھ لوگوں کو بلا کر مار پیٹ کے ارادے سے بٹھا رکھا تھا۔ حافظ سعید الرحمن کے وہاں پہونچنے کے بعد ماسٹر شرافت صوفی نے گستاخ رسول کہہ کر مارنا شروع کر دیا، اور باہر سے بلائے ہوئے لوگوں نے بھی ایک ساتھ مل کر خوب مارا۔ اور پوری پلاننگ کے ساتھ آئے لوگوں نے سعید الرحمن عزیز کو جوتے اور چپلوں کی مالا پہنائی اور فوٹو بھی نکالنے کے لئے کہا گیا۔ مدرسے کے کچھ ذمہ دار لوگوں کے بیچ بچاﺅ کے بعد سعید الرحمن عزیز نے مسجد کے ذمے داران کو فون کر کے بلایا اور علاج ومعالجہ کے لئے لے گئے، ایکسرے میں پتہ چلا کی پیر کی ہڈی میں فیکچر ہے۔ اس کی شکایت مانگرول کے تھانے میں کی گئی لیکن وہاں کے تھانہ انچارج نے فوری طور پر ایف آئی درج نہیں کیا۔ اس کے بعد پھر سے مانگرول تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی۔
1: ماسٹر شرافت صوفی ولد عبد الغفور
2: الطاف حسین ولد اکرام الدین
3: ظفر اقبال ولد لیاقت اقبال
4: عثمان چپراسی ولد الہی بخش
5: عبد القدیر ولد عبد المجید
6: نعیم اختر ولد محمد ابراہیم
پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اسکے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما اور نائب وزیر اعلی دیا کماری و پریم چند بیرروا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ راج کمار چودھری کو بذیعے خط ان ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کی اپیل کی گئی ہے جو علاقے کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔