اسرائیلی سفیر نے ہندوستانی فوجیوں کی بہادری کو سلام پیش کیا
نئی دہلی، ہندوستان اور اسرائیل کو یکساں چیلنجز کا سامنا ہے، دونوں ممالک دہشت گردی اور اپنے ہمسایہ ممالک کی معاندانہ کارروائیوں سے نبرد آزما ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان قدرتی اور مضبوط دوستی نے امن کی طاقتور قوت کی شکل اختیار کر لی ہے۔ یہ خیالات آر ایس ایس کی قومی ایگزیکٹو کے رکن اور قومی سلامتی بیداری فورم (FANS) کے سرپرست ڈاکٹر اندریش کمار نے آج دہلی کے تین مورتی-حائفہ چوک پر منعقدہ ایک رنگا رنگ تقریب کے دوران پیش کیے۔
ڈاکٹر اندریش کمار نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور اسرائیل کا سنگم دنیا کے لیے روشنی کا باعث بنا ہے۔ دونوں ممالک عالمی امن کے قیام کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ ایک بڑی تعداد میں لوگ تین مورتی-حائفہ چوک پر جمع ہوئے، جس کا انعقاد FANS دہلی چیپٹر اور این ڈی ایم سی نے مشترکہ طور پر کیا تھا تاکہ ان بہادر ہندوستانی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جا سکے جنہوں نے پہلی جنگ عظیم میں بہادری سے جنگ لڑی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اندریش کمار نے 23 ستمبر 1918 کو ہونے والی تاریخی جنگ کا ذکر کیا۔ جودھپور، حیدرآباد اور میسور کی امپیریل سروس کیولری کے 900 فوجیوں نے سادہ اور دیسی ہتھیاروں کے ساتھ عثمانی سلطنت کے خلاف بہادری سے لڑائی لڑی۔ ان بہادر ہندوستانی فوجیوں نے اسرائیل کو ظالم عثمانی حکمرانی سے آزاد کرانے اور خطے میں امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ پچھلے 11 سالوں سے FANS ہر سال حائفہ چوک پر ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا رہا ہے اور ان کی وراثت کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔
ڈاکٹر کمار نے مزید کہا کہ آج دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ ہندوستان چین اور پاکستان کے انتہا پسندی کے ساتھ ساتھ داخلی خطرات جیسے نکسلواد اور دہشت گردی سے مسلسل لڑ رہا ہے۔ اسی طرح، اسرائیل لبنان، ایران اور فلسطین کی انتہا پسندی کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا “نیشن فرسٹ” کا فلسفہ ہندوستان کی یکجہتی اور سالمیت کو یقینی بنانے کی کلید ہے۔
اسرائیلی سفیر کا ہندوستانی فوجیوں کو خراج تحسین
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر، عزت مآب روون آزار نے ہندوستانی فوجیوں کی بہادری کو گہرے احترام کے ساتھ سراہا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ہندوستان اور اسرائیل کے مابین ناقابل شکست تعاون اور اسرائیلی عوام کا پختہ عزم ان کی قومی بقا کو مضبوط بناتا ہے۔ سفیر روون نے ہندوستان کے آزادی کی جدوجہد میں کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستان نے نہ صرف اپنی آزادی کی لڑائی لڑی بلکہ اسرائیل سمیت کئی ممالک کی آزادی کی جدوجہد میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
تقریب کا آغاز ‘لی ردم میوزیکل گروپ’ کے ذریعہ “وندے ماترم” کے ایک محب وطن نغمے کے ساتھ ہوا۔ لیفٹیننٹ جنرل آر. این. سنگھ نے استقبالیہ تقریر پیش کی اور دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انڈو-تبتی دوستی ایسوسی ایشن کے مشیر آچاریہ یشی فٹسوک نے FANS کی جانب سے ہندوستان-اسرائیل-تبت تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کی تعریف کی اور عالمی امن کے لیے ان کے کردار پر زور دیا۔
اختتامی کلمات اور شکریہ
تقریب کا اختتام میجر جنرل سریش بھٹاچاریہ کے شکریہ کے ساتھ ہوا جنہوں نے معزز مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جن میں 61 کیولری، دہلی پولیس، این سی سی کیڈٹس، اور لائولا اسکول کے طلباء و فنکار شامل تھے۔ انہوں نے منتظمین کمیٹی کے اراکین بشمول راجیش مہاجن، ایڈوکیٹ راجیو رنجن، ابھی تائل، گیگی سی جارج، ایس این گولیا، پروفیسر رنجنا مکھوپادھیائے، ڈاکٹر جے وی منیشا بجاج اور دیگر کا بھی شکریہ ادا کیا۔
تقریب کو پروفیسر رنجنا مکھوپادھیائے اور ویشالی بھاٹیا نے خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ تقریب میں شرکت کرنے والوں میں این ڈی ایم سی کے نائب چیئرمین ستیش اپادھیائے، پنجاب کیسری کی سی ایم ڈی کرن چوپڑا، FANS کے قومی سیکرٹری جنرل (تنظیم) گولوک بہاری رائے، ایڈووکیٹ ارون کمار، ایڈووکیٹ ویرندر کمار چودھری، پروفیسر شیواجی سرکار اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔