उत्तर प्रदेशउर्दू

اسلام میں کسی بھی قوم کی عبادت گاہ کی بے حرمتی کی اجازت نہیں ؛محمد اقبال

آگرہ ۔ مسجد نہر والی کے خطیب محمد اقبال نے آج خطبہ جمعہ میں عبادت گاہوں کے تعلق سے بات کی ، انھوں نے کہا کہ آج کل جو یہ ماحول بن گیا ہے کہ مسجد کے سامنے سے ہی اپنے دھارمک جلوس کو نکالنا ہے اور کچھ دیر وہاں روک کر اپنے من کو تسلی دے کر ہی آگے بڑھنا ہے ، تو مجھے اپنے ہم وطنوں سے یہ گزارش کرنا ہے کہ اگر آپ کو مسجد سے محبت ہے تو ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ مسجد کے اندر تشریف لائیں ، ہم آپ کا استقبال کریں گے ، دین اسلام میں ہر کسی کی عبادت گاہ کا احترام کیا گیا ہے ، اسلام میں کسی بھی قوم کی عبادت گاہ کی بے حرمتی کی اجازت نہیں ہے ، ابو داؤد کی حدیث نمبر ۳۰۴۱ میں بتایا گیا ہے کہ رسول اللہ نے نجران کے عیسائیوں سے جو معاہدہ کیا اس میں ایک دفعہ یہ بھی تھی کہ نہ کوئی چرچ منہدم کیا جاے گا اور نہ کسی مذہبی رہنما کو نکالا جاے گا ، رسول اللہ نے مذہبی جذبات کی رعایت اور عبادت گاہوں کے احترام کا ہمیشہ دھیان رکھا ، ایک بہت بڑی مثال اور بھی موجود ہے ، کہ رسول اللہ کی بعثت سے قریب دو ڈھائی سو سال پہلے سے لیکر اور رسول اللہ کی بعثت کے اکیس سال بعد تک یہ توحید کا مرکز “ بت کدہ “ بنا رہا ، لیکن رسول اللہ نے کبھی اس گھر کی بے حرمتی نہیں کی بلکہ آپ نے مکہ فتح ہونے تک انتظار کیا، پھر آپ نے خانہ کعبہ کو صرف بتوں سے پا ک صاف کیا ، تعمیر جو تھی وہ ہی رہی ، اور آج بھی وہ ہی ہے ، حالانکہ اس کی تعمیر ابراہیم علیہ السلام کے دور سے تھوڑا الگ تھی ، پھر بھی اس کی توقیر و اکرام میں کوئی کمی روا نہیں رکھی گئی ، اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اسلام کی نگاہ میں عبادت گاہیں کس قدر قابل احترام اور لائق رعایت ہیں ، اس لیے ہر ایک کو ایک دوسرے کی عبادت گاہوں کا احترام کرنا چاہیے ، سب کے یہاں یہ ہی تعلیم ہے ، اس پر عمل بھی ہو ہم اس کی امید کرتے ہیں ۔ اللہ ہمیں اس کی توفیق عطا فرماے، آمین ۔