نئی دہلی: پریس کلب آف انڈیا (پی سی آئی) کے صدر، گوتم لہری نے کلب کے تمام اراکین کو آنے والے تہواروں کی دلی مبارکباد پیش کی ہے ۔ ممبران کے نام جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پچھلا سال پی سی آئی کے لیے انتہائی اہم رہا، جس میں نہ صرف مالی استحکام حاصل ہوا بلکہ کلب نے اظہار رائے کی آزادی کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ” پریس کلب اف انڈیا نہ صرف میڈیا کی آزادی کا علمبردار رہا ہے بلکہ یہاں آزاد مکالمے اور اظہار رائے کی روایت بھی فروغ پاتی رہی ہے۔ 1958 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک، یہ ادارہ صحافتی برادری کی آواز بن کر سامنے آیا ہے اور آج ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس ادارے کو مالی اور انتظامی طور پر مضبوط کیا ہے۔ پچھلے مالی سال میں 10 لاکھ روپے کے نقصان کی تلافی کرنے کے بعد، ہم نے 18 لاکھ روپے کی بچت کی اور 25 لاکھ روپے کا فکسڈ ڈپازٹ (مدتی جمع) کیا ہے۔ پریس کلب کے صدر نے بتایا کہ ہم نے پی سی آئی کو معاشرتی مکالمے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بنایا ہے۔ یہاں ہر ماہ معاصر مسائل پر بحث و مباحثے اور نئی کتابوں پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے، جن میں شرکت کے لیے ماہرین اور پروفیشنل شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے۔
یہ مکالمے قومی سطح پر میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہیں اور مختلف نقطہ نظر کو پیش کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوئے ہیں۔ پریس کلب آف انڈیا نے نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال اور دیگر ممالک کے صحافیوں کے وفود نے پی سی آئی کے اراکین کے ساتھ ملاقات کی اور میڈیا کے موجودہ چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا”۔
ممبران کے نام جاری پیغام میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ ” ہم سال ہم نے “میڈیا شفافیت (اور احتساب) بل 2024″ کا مسودہ تیار کیا، جس کا مقصد میڈیا ریگولیشن کے لیے ایک نئے قانونی ڈھانچے کی تشکیل ہے۔ اس مسودے پر ابھی مشاورت جاری ہے، اور ہم اس بات پر پُر امید ہیں کہ یہ بل میڈیا کے حقوق اور ذمہ داریوں کے توازن کو بہتر بنائے گا۔ پی سی آئی نے میڈیا کی آزادی کے لیے ہمیشہ آواز بلند کی ہے، اور ہم نے گزشتہ ایک سال کے دوران 28 بیانات جاری کیے، جن میں صحافیوں کی ہراسانی کے خلاف موقف اختیار کیا گیا۔ ہم نے ملک بھر کے پریس اداروں تک اپنی پہنچ کو کامیابی سے بڑھایا اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا۔ پریس کلب کی ترقیاتی سرگرمیوں میں اراکین کے لیے جدید اور آرام دہ انفراسٹرکچر کی فراہمی، ثقافتی پروگراموں کا انعقاد، صحت کیمپوں کا اہتمام، اور صحافتی ورکشاپس کا انعقاد شامل ہیں” ۔
آخر میں انہوں کہا کہ پریس کلب آف انڈیا کے وفادار عملے اور تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے اس ادارے کی عظمت اور وقار کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
آئیے، ہم سب مل کر پی سی آئی کو مزید شاندار بنائیں اور ایک ایسی ہم آہنگی پیدا کریں جو ہمیشہ زندہ رہے۔
جے ہند! پی سی آئی کی یکجہتی زندہ باد!