उर्दूदिल्ली

دی ویمن ایجوکیشن اینڈ امپاورمنٹ ٹرسٹ TWEET نے خواتین کو بااختیار بنانے کی پانچویں سالگرہ منایا 

آئندہ 3 سال میں مزید 50,000 خواتین تک رسائی حاصل کرنے کا رکھا ہدف

رحمت النساء آئندہ تین سال کے لئے ٹوئیٹ کی چیئر پرسن منتخب

نئی دہلی:  دی ویمن ایجوکیشن اینڈ ایمپاورمنٹ ٹرسٹ (TWEET) نے خواتین کو تعلیم، معاشی ترقی، اور قیادت کی تربیت کے ذریعے بااختیار بنانے کے پانچ سال مکمل ہونے کا جشن منایا۔ 2019 میں قائم ہونے والی اس تنظیم نے خواتین کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی لانے کی کوشش کی ہے اور اب ملک بھر میں متعدد خواتین کے لیے امید اور تبدیلی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
ابوالفضل انکلیو واقع اپنے صدر دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں تنظیم کی چیئر پرسن رحمت النساء نے تنظیم کی پانچ سالہ سرگرمیوں کی تفصیل پیش کی.

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال میں
خواتین کو درپیش چیلنجز، جیسے مالی عدم استحکام اور تعلیم کی کمی، کو حل کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ تنظیم کا مقصد خواتین کو غربت اور انحصار کے دائرے سے نکالنا اور انہیں خود مختار بنانے کے لیے ضروری مواقع فراہم کرنا ہے۔ تعلیم کے میدان میں، TWEET نے میرٹ کی بنیاد پر وظائف فراہم کر کے لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، “جہالت سے آزادی” مہم کے تحت 2022 سے 2023 تک خواتین کو خواندگی کی تعلیم دی گئی۔ اس مہم کے دوران ملک بھر میں تعلیم یافتہ خواتین کو ناخواندہ خواتین کو تعلیم دینے کے لیے متحرک کیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی جانب تنظیم نے خواتین کو چھوٹے کاروبار شروع کرنے میں مدد فراہم کی ہے ، جیسے بوتیک، ٹفن سروسز، اور گھریلو ڈیٹرجنٹ یونٹس۔ اس کے علاوہ، خواتین کو اپنے اسٹارٹ اپس شروع کرنے کے لیے تربیت بھی فراہم کی گئی، جس سے نہ صرف ان کی مالی حالت بہتر ہوئی بلکہ خاندان کے لیے اضافی آمدنی بھی ممکن ہوئی۔
بیوہ خواتین کی ہر ممکن مدد کا بندوبست کیا گیا، تاکہ وہ اپنے حالات سے نکل کر باوقار زندگی گزار سکیں۔ اس کے علاوہ، تنظیم کی جانب سے مہیلا ہیلپ ڈیسک کے ذریعے خواتین کو حکومتی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے میں رہنمائی فراہم کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا
کہ دہلی پولیس کے تعاون سے خواتین کے لیے سیلف ڈیفنس کے تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، ساتھ ساتھ خواتین کے حقوق اور گھریلو تشدد جیسے سماجی مسائل کے بارے میں بیداری لانے کا کام کیا گیا ۔ خواتین کو اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی ترغیب دی گئی، تاکہ وہ اپنی اور اپنی کمیونٹی کی بہتر نمائندگی کر سکیں ۔

ٹوئیٹ کی چیئر پرسن رحمت النساء نے کہا کہ ” تنظیم کا مقصد آئندہ سالوں میں مزید 50,000 خواتین تک رسائی حاصل کرنا ہے اور اپریل 2025 میں ایک قومی خواتین این جی اوز کانکلیو کا انعقاد بھی شامل ہے۔ اس کنکلیو کے ذریعے خواتین کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے اور وسائل کے بہترین استعمال کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ٹوئیٹ ٹرسٹ کا سالانہ اجلاس بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں آئندہ تین سال کے لیے نئے عہدیداروں کا انتخاب کیا گیا۔ محترمہ رحمت النساء کو چیئرپرسن، محترمہ زیبا ظفرعلی بیگ کو وائس چیئرپرسن، اور محترمہ شائستہ رفعت کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا ہے.