بھاگلپور( قمر امان) قاضی شریعت مفتی خورشید انور دارالقضاء امارت شرعیہ بھاگلپور کمشںری کی قیادت میں ڈی دیم ڈاکٹر نول کشور چودھری کو دیا گیا میمورنڈم وفد میں شامل نصرت ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری مولانا زاہد حلیمی،جمیعت علماء ضلع بھاگلپور کے سکریٹری اسجد ناظرین نظر،چھپرا یونیورسیٹی کے سابق وائٹس چانسلر ڈاکٹر فاروق علی،اردو رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر حبیب مرشد خان،انجمن ترقی اردو کے صدر و سینئر جرنلسٹ قمر امان،صحافی تسنیم کوثر،شاہد حلیمی نائب مہتمم مدرسہ دارالعلوم اسعدیہ کھیری باندھ بھاگلپور،مفتی نعمت اللہ عباس قاسمی مفتی نعمت اللہ عباس قاسمی قاضی شریعت سنہولہ،ایڈوکیٹ سارق منظور، وغیرہ ارباب حل و عقد امارت شرعیہ امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کی تحریک اور حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی ھدایت پر وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف ضلع بھاگلپور کے ڈی ایم ڈاکٹر کی خدمت میں18صفحات پر مشتمل انگریزی زبان میں ایک جامع اور مفصل میمورنڈم پیش کیا جس میں آئین کی روشنی میں وقف بل کے نقصانات کو واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے، اور یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ یہ بل نہ صرف مسلم پرسنل لا کے خلاف ہے بلکہ وقف ایکٹ 1995میں دئیے گئے مراعات و تحفظات اور دستور ہند کے بنیادی دفعات دفعہ 14/25/26 کے بھی خلاف ہے اس لئے جے پی سی کو کسی بھی طرح اس بل کو منظور نہیں کرنا چاہیے اور بھارت کی حکومت کو اسے فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ ارکان وفدکی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے مفتی خورشید انور قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ ضلع بھاگلپور کےڈی ایم صاحب کے سامنے یہ بات واضح کی کہ اس ترمیمی بل کے اکثر حصے دستور ہند میں درج مسلمانوں کے آئینی ومذہبی حقوق سے متصادم ہیں۔اس بل سے مسلمانوں کی تمام عبادت گاہیں اورمذہبی مقامات بالواسطہ یا براہ راست غیر محفوظ ہو جائیں گے جسے ہندوستان کے مسلمان قطعی طور پر قبول نہیں کر سکتے ہیں جس پر ضلع بھاگلپور کے ڈی ایم نے خوشگوار ماحول میں اس مسئلے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ اس میمورنڈم کو حکومت بہار اور جے پی سی کے چیئرمین تک آج ہی بھیج دیں گے اورجب تعارف امارت شرعیہ ان کو پیش کیا تو بخوشی قبول کیے اور ارکان وفد کا اس پر شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024ء کے تعلق سے اول دن سے حضرت امیر شریعت کی ہدایت پر تمام ملی تنظیموں کو ساتھ لیکر امارت شرعیہ مختلف طریقے پر اس بل کے خلاف کام کر رہی ہے، اس تعلق سے 15/ستمبر 2024ء کو پٹنہ میں عظیم الشان تحفظ اوقاف کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے علاوہ کئی صوبوں کے علماء ودانشوران نے شرکت کی اور تمام ملی تنظیموں کے سربراہان نے ملک کی بر سر اقتدار جماعت کو مخاطب کرکے یہ کہا کہ ہم سب مشترکہ طور پر اس وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں حکومت اس بل کو فوری واپس لے، اس کے علاوہ جے پی سی کو ای میل بھیجوانے کے لئے امارت شرعیہ کے کارکنان نے گاؤں گاؤں جاکر محنت کی جس کے نتیجہ میں تین کروڑسےزائد ای میل جے پی سی کو بھیجا گیا، اس کے ساتھ امیر شریعت کی ہدایت پر گاؤں گاؤں میں وقف کے تعلق سے بیداری اجلاس کیا گیا میٹنگیں کی گئیں اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔
بارگاہ ایزدی میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ امارت شرعیہ اور تمام ملی تنظیموں کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس خطرناک بل کو حکومت واپس لے۔