حیدرآباد، شعبۂ عربی ،مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام 5-6 نومبر کو دو روزہ قومی سمینار بعنوان “عربی زبان و ادب میں مستشرقین کی خدمات کا جائزہ ” كا اہتمام کیا جارہا ہے۔اس اجلاس میں صبح یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری کے آڈیٹوریم میں شعبہ عربی مانو کی جانب سے شائع شدہ کتاب ” جدید عربی سفرناموں میں ہندوستان” کی رسم اجراء ہوگی ۔ پروفیسر علیم اشرف جائسی، صدر شعبۂ عربی کے بموجب کتاب کا اجراءپروفیسر سيد عين الحسن ، عزت مآب وائس چانسلر، مانو، پروفیسر محمد ثناء الله ندوى، صدر شعبۂ عربی ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، پروفیسر عبد الماجد قاضى، صدر شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی اور پروفیسرمحمد قطب الدين، پروفیسر، شعبۂ عربی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی دہلی، اور ملک کے دیگر مایہ ناز علماء ودانش وران قوم اور معروف ارباب قلم کے ہاتھوں سے عمل میں آئے گا ۔
تین سو ساٹھ صفحات پر مشتمل یہ کتاب قارئین کو جدید ہندوستان کی تہذیب وثقافت سے روشناس کراتی ہے ۔ہندوستان کی وراثت وروایت، عادات و اطوار، آثار اور ہندوستانی گنگا جمنی تہذیب نے دور جدید کے عرب سیّاحوں پر کیا اثرات اور نقوش چھوڑےہیں، اِس موضوع پر یہ کتاب ایک علمى دستاویز اور ادبى مرقّع ہے ۔ پیش نظر کتاب در حقيقت ان منتخب مقالات کا مجموعہ ہے جنہیں ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیز کے عربی زبان وادب کے مشہور ونامور اساتذہ و اسکالرز نے اپنے وسیع مطالعے اور طویل تجربات کی روشنی میں تحریر کیا ہے ۔ یہ کتاب اپنی نوعیت کی پہلی اور منفرد کتاب ہے جو اس دلچسپ موضوع پر بھر پور طریقے سے روشنی ڈالتی ہے، اپنی گوناگوں خصوصیات کی وجہ سے یہ کتاب عربی زبان وادب اور نئے ہندوستان کی ثقافت وحضارت سے دلچسپی رکھنے والے طلباء اور اساتذہ کے لیے یکساں مفید ہے ۔
اس کتاب کو ڈاکٹر محمد شاکر رضا ، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ عربی نے پروفیسر سید علیم اشرف جائسی صاحب، صدر شعبہ عربی کی نگرانی میں مرتّب و مدوّن کیا ہے ، اور شعبہ عربی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد نے اس کتاب کو دیدہ زیب سرورق کے ساتھ شائع کیا ہے ۔