بھاگلپور : اردو رابطہ کمیٹی، بھاگلپور کے زیرِ اہتمام قاضی منزل، برہ پورہ میں اردو کی ترقی اور ترویج کے حوالے سے ایک مذاکرے بعنوان اردو نا روا سلوک کا شکار :تجاویز و تدارک کا انعقاد کیا گیا۔ اس مذاکرے کی صدارت اردو رابطہ کمیٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رزمی نے کی، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ اس موقع پر کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر حبیب مرشد خان، سید اسعد اقبال عرف رومی،فیاض حسن، ارشد رضا،حسنین انصاری اور دیگر معروف شخصیات نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر شاہد رزمی نے اردو کی ترقی اور ترویج کے لئے اپنے تفصیلی خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کو فروغ دینے کے لیے نوجوان نسل کو زبان کی تعلیم سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے اردو زبان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر رزمی نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء کے تناسب میں اساتذہ کی بحالی کرنے اور سی بی سی ایس نصاب کے مطابق ٹیچر کی بحالی کا مطالبہ کیا اور متفقہ طور پر اس سے متعلق ایک میمورنڈم عنقریب دینے کا فیصلہ لیا۔انہوں نے مزید شہر میں کسی چوک چوراہے کا نام اردو چوک یا سرکل رکھنے کی بات بھی کہی۔
پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی نے اپنے خطاب میں اردو زبان کے فروغ کے لیے مشترکہ جدوجہد پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اردو کو زندہ رکھنا ہے تو ہمیں مل کر اس کے فروغ کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے تعلیمی اداروں اور عوامی سطح پر اردو کو بڑھاوا دینے کے لئے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
کمیٹی ہذا کے سکریٹری ڈاکٹر حبیب مرشد خان نے اپنے خطاب میں اردو زبان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو بیان کیا۔ انہوں نے اردو کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کی ضرورت پر بات کی اور حاضرین کو زبان و ادب کے فروغ کے لئے کمیٹی کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ سید اسعد اقبال عرف رومی نے اپنے خطاب میں اردو کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی گھرانوں میں والدین نے اپنی اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلا کر ڈاکٹر اور انجنیئر بنایا، مگر ان کی اولادوں نے اردو زبان و ادب کو وہ مقام نہیں دیا جس کی وہ مستحق تھی۔ انہوں نے اردو کے تعلیمی نظام میں زبان کی اہمیت کو اجاگر کرنے پر زور دیا۔
اس مذاکرے میں مختلف علمی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی، جن میں نیئر حسین، ڈاکٹر ارشد رضا، صدیق احمد، فیاض حسین، قاضی اقبال، منظر ایڈووکیٹ، حسنین انصاری، محبوب عالم،تسلیم کوثر، تقی احمد جاوید،ڈاکٹر بابل ،امان اللہ شارق منظور،قاضی محمد اقبال،قاضی محمد علی ،محمد مہتاب عالم، شہزاد، طہ حفیظ جانی،سجاد عالم، قبر امان وغیرہ شامل تھے۔ ان تمام شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اردو کے فروغ کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔مذاکرہ کے اخیر میں ڈاکٹر آصفہ واسع کے انتقال پر ملال پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے
تعزیتی تجویز پاس کی گئی اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔اظہار تشکر فیاض حسین نے کیا۔