تصفیہ کے تین پلان۔ بہتر طریقہ منتخب کر سکتے ہیں سرمایہ کار
نئی دہلی ( مطیع الرحمن عزیز) ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے گزشتہ دنوں ایک ویڈیو پیغام میں سرمایہ کاروں کے امانتوں کی ادائیگی کے لئے اعلان کرتے ہوئے تین طریقوں کا اعلان کیا تھا۔ اب اس طریقے پر عمل در آمد کرنے کے لئے فارم ویب لنک جاری ہو چکا ہے، جس پر پہنچ کر سرمایہ کار اپنے من پسند اور فائدہ بخش طریقہ کار کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ہیرا گروپ آف کمپنیز نے ادائیگی کے تین الگ الگ طریقوں سے سرمایہ کاروں تک پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ اعلان کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ لوگوں کو تفصیلی انداز میں بتاتے ہوئے اللہ رب العالمین کا شکریہ ادا کیا اور خوشی ظاہر کی کہ ہم نے اور ہماری کمپنی نے کبھی نا کمزور پڑتے ہوئے لوگوں کی ادائیگی کے لئے دن رات کوشش کی۔ لہذا یہاں پر تین طریقوں سے ادائیگی کی شروعات کی جا رہی ہے، عوام کی اپنی پسند ہو گی کہ وہ کس طریقہ پر رضامند ہوتے ہیں۔ لہذا ان کی رضامندی کے مطابق ان کے سرمایہ کی ادائیگی جنوری سے کی جائے گی، اور یہ ادائیگی ایک سال کے اندر مکمل کرکے لوگوں کی امانتوں کا مکمل تصفیہ کیا جائے گا۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے حمایتیوں، دعاکنندگان اور صبر کرنے والوں اور مخلص احباب، ماﺅں، بہنوں اور بزرگوار کا شکریہ ادا کیا ہے۔ جن کی دعاﺅں اور نیک خواہشات اور اچھے مشوروں سے ہیرا گروپ آف کمپنیز تمام طرح کی مشکلات سے نکل کر باہر آئی اور آج وقت لوگوں کی امانتوں کی ادائیگی ہونے والی ہے۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے تفصیلی طور پر بتاتے ہوئے کہا کہ پیسے واپسی چاہنے والوں کی پہلی صورت (ون ٹائم سٹلمنٹ) ایک وقت میں ادائیگی ہے۔ یعنی کہ جن احباب کو ایک بار میں اپنے پیسوں کی ادائیگی چاہئے ان کے ساتھ ایک مفاہمتی دستاویز کے ذریعہ کچھ امانتوں کی کمی کے ساتھ ادائیگی کی جائے گی۔ دوسری صورت میں ایک سال میں ادائیگی۔ یعنی کہ جو افراد چاہتے ہیں کہ ہمارے پیسوں کی کمی بیشی ہم کو منظور نہیں ہے، وہ ایک سال کی مدت میں اپنے پیسوں کی قسطیں بنوا کر امانتیں پا سکیں گے۔ تیسری قسم ان دونوں صورتوں سے مختلف یہ ہے کہ جو لوگ چاہتے ہیں کہ ہمیں ہماری رقم بلا کم کئے ہوئے ایک ہی دفع میں چاہئے، ان کے لئے جائیداد رجسٹری کی سہولت ہے، اپنی رقم کے بقدر یا زیادہ جائیداد اپنے نام رجسٹری کراکے حاصل کر سکتے ہیں ۔ البتہ اگر کوئی شخص اپنی رقم سے زیادہ جائیداد کے خواہشمند ہیں ان کے لئے بھی بارہ مہینے کی رعایت دی جائے گی۔ یعنی کہ وہ اضافی رقم جو اپنی سرمایہ کاری سے زیادہ کی جائیداد خریدی جارہی ہے اس کی ادائیگی بارہ مہینے میں قسطیں بنوا کر ادا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ان تین صورتوں سے لوگوں کی امانتیں دئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے متعینہ مدت ایک جنوری سے شروعات بتائی ہے۔ ابھی ان معاملات پر درخواست دینے کیلئے کوئی لنک یا ویب سائٹ عام نہیں کی گئی ہے، لیکن اندازہ کیا جا رہاہے کہ جلد ہی کوئی ویب لنک جاری کی جائے گی، جس سے ہیرا گروپ آف کمپنیز کے سرمایہ کار اپنی خواہش کا اظہار کر سکیں گے۔ اس اعلان کے بعد ہیرا گروپ سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، برسوں سے اپنی امانتوں کی واپسی کے انتظار میں لوگ کافی تشویش کے عالم میں مبتلا تھے، لیکن قانونی داﺅں پیچ اور ایجنسیوں کے لمبے چکر نے تاخیر کرائی، اب سپریم کورٹ آف انڈیا کی قانونی بالا دستی اور ہیرا گروپ کے حق میں عدالت عالیہ کی مسلسل پیش رفت نے اس امکان پر مہر ثبت کیا کہ لوگوں کی ادائیگی جلد از جلد کی جاسکے۔ لہذا اپنے پیسوں کے لئے راہ تکتے عوام کو اب راحت ملنا بہت قریبی معاملہ سمجھا جا رہا ہے۔
وہیں پر پیسہ واپس چاہنے والوں کی جہاں ایک بڑی تعداد ہے، وہیں ہیرا گروپ اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ پر بے انتہا بھروسہ اور اعتماد کرنے والوں نے ان تینوں صورتوں میں کسی بھی صورت کو اختیار کرنے سے منع کر دیاہے، اور کہا کہ ہمیں ہیرا گروپ کی تجارت میں مسلسل رکھا جائے۔ ہمیں کمپنی سے کوئی اعتراض نہیں ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک بڑی مدت دس پندرہ اور بیس سال تک ہم نے استفادہ کیا، ہماری ضروریات پوری ہوئیں، اب اگر ہم اپنے چند لاکھ روپئے واپس لے لیتے ہیں تو وہ ہمارے کسی کام کے نہیں ہوں گے، بلکہ چند لاکھ روپئے کئی راستوں میں خرچ ہو کر ختم ہو جائیں گے، لہذا ہیرا گروپ آف کمپنیز سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ان پیسون کو اپنے پاس رکھیں اور زمانہ ماضی کی طرح ہمارے لئے تجارت کرکے ہمیں ماہانہ کچھ فائدہ رقم میں سے ادا کردیں تو بزرگوں کی دوائیاں، بچوں کی تعلیمی فیس اور ضرورتمندوں کے دیگر اخراجات پورے ہوتے رہیں گے۔ لہذا لوگوں نے کمپنی سی ای او اور بورڈ آف ڈائرکٹر سے اپیل کی ہے کہ ہمیں اخراج کا راستہ نہ دکھاتے ہوئے ہمیں کمپنی میں مسلسل سرمایہ کار رہنے دیا جائے۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے تفصیلی طور پر بتاتے ہوئے کہا کہ پیسے واپسی چاہنے والوں کی پہلی صورت (ون ٹائم سٹلمنٹ) ایک وقت میں ادائیگی ہے۔ یعنی کہ جن احباب کو ایک بار میں اپنے پیسوں کی ادائیگی چاہئے ان کے ساتھ ایک مفاہمتی دستاویز کے ذریعہ کچھ امانتوں کی کمی کے ساتھ ادائیگی کی جائے گی۔ دوسری صورت میں ایک سال میں ادائیگی۔ یعنی کہ جو افراد چاہتے ہیں کہ ہمارے پیسوں کی کمی بیشی ہم کو منظور نہیں ہے، وہ ایک سال کی مدت میں اپنے پیسوں کی قسطیں بنوا کر امانتیں پا سکیں گے۔ تیسری قسم ان دونوں صورتوں سے مختلف یہ ہے کہ جو لوگ چاہتے ہیں کہ ہمیں ہماری رقم بلا کم کئے ہوئے ایک ہی دفع میں چاہئے، ان کے لئے جائیداد رجسٹری کی سہولت ہے، اپنی رقم کے بقدر یا زیادہ جائیداد اپنے نام رجسٹری کراکے حاصل کر سکتے ہیں ۔ البتہ اگر کوئی شخص اپنی رقم سے زیادہ جائیداد کے خواہشمند ہیں ان کے لئے بھی بارہ مہینے کی رعایت دی جائے گی۔ یعنی کہ وہ اضافی رقم جو اپنی سرمایہ کاری سے زیادہ کی جائیداد خریدی جارہی ہے اس کی ادائیگی بارہ مہینے میں قسطیں بنوا کر ادا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ان تین صورتوں سے لوگوں کی امانتیں دئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے متعینہ مدت ایک جنوری سے شروعات بتائی ہے۔ ابھی ان معاملات پر درخواست دینے کیلئے کوئی لنک یا ویب سائٹ عام نہیں کی گئی ہے، لیکن اندازہ کیا جا رہاہے کہ جلد ہی کوئی ویب لنک جاری کی جائے گی، جس سے ہیرا گروپ آف کمپنیز کے سرمایہ کار اپنی خواہش کا اظہار کر سکیں گے۔ اس اعلان کے بعد ہیرا گروپ سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، برسوں سے اپنی امانتوں کی واپسی کے انتظار میں لوگ کافی تشویش کے عالم میں مبتلا تھے، لیکن قانونی داﺅں پیچ اور ایجنسیوں کے لمبے چکر نے تاخیر کرائی، اب سپریم کورٹ آف انڈیا کی قانونی بالا دستی اور ہیرا گروپ کے حق میں عدالت عالیہ کی مسلسل پیش رفت نے اس امکان پر مہر ثبت کیا کہ لوگوں کی ادائیگی جلد از جلد کی جاسکے۔ لہذا اپنے پیسوں کے لئے راہ تکتے عوام کو اب راحت ملنا بہت قریبی معاملہ سمجھا جا رہا ہے۔
وہیں پر پیسہ واپس چاہنے والوں کی جہاں ایک بڑی تعداد ہے، وہیں ہیرا گروپ اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ پر بے انتہا بھروسہ اور اعتماد کرنے والوں نے ان تینوں صورتوں میں کسی بھی صورت کو اختیار کرنے سے منع کر دیاہے، اور کہا کہ ہمیں ہیرا گروپ کی تجارت میں مسلسل رکھا جائے۔ ہمیں کمپنی سے کوئی اعتراض نہیں ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک بڑی مدت دس پندرہ اور بیس سال تک ہم نے استفادہ کیا، ہماری ضروریات پوری ہوئیں، اب اگر ہم اپنے چند لاکھ روپئے واپس لے لیتے ہیں تو وہ ہمارے کسی کام کے نہیں ہوں گے، بلکہ چند لاکھ روپئے کئی راستوں میں خرچ ہو کر ختم ہو جائیں گے، لہذا ہیرا گروپ آف کمپنیز سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ان پیسون کو اپنے پاس رکھیں اور زمانہ ماضی کی طرح ہمارے لئے تجارت کرکے ہمیں ماہانہ کچھ فائدہ رقم میں سے ادا کردیں تو بزرگوں کی دوائیاں، بچوں کی تعلیمی فیس اور ضرورتمندوں کے دیگر اخراجات پورے ہوتے رہیں گے۔ لہذا لوگوں نے کمپنی سی ای او اور بورڈ آف ڈائرکٹر سے اپیل کی ہے کہ ہمیں اخراج کا راستہ نہ دکھاتے ہوئے ہمیں کمپنی میں مسلسل سرمایہ کار رہنے دیا جائے۔