آگرہ (اظہر عمری )ضلع میں راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری امین پٹھان نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں مرکزی حکومت اور مہاراشٹرکی بی جے پی قیادت والی حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔امین پٹھان نے کہا کہ ملک میں بی جے پی حکومت مسلسل نفرت انگیز اور ملک مخالف بیانات دے رہی ہے۔ آئین کے خلاف عوام میں تفریق پیدا کرتے ہوئے بی جے پی حکومت نئے نئے نعرے دے رہی ہے، جیسے کہ ’بٹیں گے تو کٹیں گے‘، ’ہندو خطرے میں ہے‘، ’ملک خطرے میں ہے‘۔ یہاں تک کہ خواتین کے منگل سوتر چھیننے اور جائیدادوں پر قبضہ کرنے جیسے بیانات دیے جا رہے ہیں، جس سے پورے ملک میں انارکی اور خوف کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ میں بس یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ملک میں خطرے میں ہے؟ جو لوگ نفرت انگیز بیانات اور مذہبی شدت پسندی کی باتیں کرتے ہیں، حقیقت میں ان کی اپنی پارٹی خطرے میں ہے۔ اگر ملک کو کسی سے خطرہ ہے تو وہ بی جے پی سے ہے کیونکہ یہی لوگ صبح سے شام تک تقسیم کی باتیں کرتے ہیں۔ ہم نے تو ہمیشہ ملک کو یکجا رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ملک کو یکجا رکھنے کے لیے کتنے ہی انقلابی شہید ہو گئے۔
امین پٹھان نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت عوام کا دھیان مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں، مراٹھا، اقلیتوں، دلتوں اور خواتین پر بڑھتے ہوئے مظالم سے ہٹانا چاہتی ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اس مرکزی حکومت سے پچھلے 10 سال کا حساب مانگنا چاہیے کہ آخر بی جے پی کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے انتخابی وعدوں کو کیوں پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ دو کروڑ نوکریاں دیں گے، کالا دھن واپس لائیں گے، کسانوں کی آمدنی دوگنی کریں گے، ماؤں بہنوں کی حفاظت کریں گےاور ملک کی حفاظت کا وعدہ کیا تھا، لیکن آج کیوں ملک میں بے روزگار، کسان، دلت، مراٹھا اور اقلیتیں اپنی جائز مطالبات کے لیے مودی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
امین پٹھان نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے غریب عوام کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔ مودی اور شاہ صرف امبانی اور اڈانی جیسے ارب پتیوں کی مدد کر رہے ہیں۔ مودی حکومت نے ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے ہیں، جبکہ غریبوں کا ایک روپیہ بھی معاف نہیں کیا۔ وہیں کانگریس حکومت نے کسانوں کا 72 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا تھا۔
پٹھان نے یہ بھی کہا کہ آج پورے ملک میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کو نشانہ بنا کر انہیں ڈرا اور دھمکا رہے ہیں۔ جہاں مودی حکومت نہیں بنا سکتے، جیسے کہ مہاراشٹرا میں، وہاں عوامی طور پر منتخب شدہ کانگریس، شیو سینا اور این سی پی اتحاد کی حکومت کو گرا دیا گیا۔ لیڈران کے پیچھے ای ڈی اور سی بی آئی جیسی تحقیقاتی ایجنسیوں کو لگا دیا جاتا ہے اور انہیں طرح طرح کے الزامات لگا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ لیکن آپ کب تک لوگوں اور لیڈران کو تحقیقاتی ایجنسیوں کے نام پر ڈرائیں گے، کتنے لوگوں کو جیل میں ڈالیں گے؟
پٹھان نے مزید کہا کہ یہ نظریات کی جنگ ہے، آئین کو بچانے کی جنگ ہے، نفرت کو محبت سے شکست دینے کی جنگ ہے۔ لیکن بی جے پی اس آئین کو ختم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ مودی حکومت حکومتیں گرا کر، کسانوں سے دولت چھین کر، اور ارب پتیوں کے قرضے معاف کر کے یہ کام کر رہی ہے۔ ملک کی آزادی میں ان لوگوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ جب مہاتما گاندھی نے بھارت چھوڑو تحریک کا نعرہ دیا تو آر ایس ایس کے لوگ انگریزوں کے لیے نوکری کر رہے تھے۔ آج یہ ہمیں حب الوطنی کا سبق سکھا رہے ہیں۔
پٹھان نے کہا کہ عوام کا شکریہ ہے کہ اس نے بی جے پی کو صرف 240 سیٹیں دے کر آئین کو بچایا اور بی جے پی کے ’اب کی بار 400 پار‘کے خواب کو پورا نہیں ہونے دیا۔ عوام کے جوش و جذبے کو دیکھ کر مجھے پورا یقین ہے کہ اس بار مہاراشٹرا میں عوام کانگریس اور اتحاد کی حکومت کو مکمل اکثریت دے گی اور مرکز میں بی جے پی حکومت گرے گی۔ اس طرح نفرت انگیز قوتوں کو شکست اور آئین کی جیت ہوگی۔