(سید اکرام) یومِ اطفال پر جہاں ان کے تحفٖظات کو یقینی بنانے اور ان کا ستحصال روکنے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے وہیں ان کے اخلاقی نشونما بھی کرائی جانی چاہئے تاکہ نسلِ نو میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تہذیب و اقدار کا بھی علمبردار بنانا یقینی بنا چاہئے
ویٹو سکسیس کوچنگ سینٹر میں ایک پرو گرام کا اہتما م کیا گیا جس میں کوچنگ سینٹر کے ڈائریکٹر امان الرحمٰن نے بچوں کے حقوق کے تحفظ، تعلیم، اور صحت کے حوالے سے اہم اقدامات کرنے کے عزائم کا اظہار کیا ہے اور ان کے مسائل پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ ملک میں لاکھوں بچے اب بھی بنیادی تعلیم اور صحت کی سہولیات سے محروم ہیں “یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بچوں کوتعلیم یافتہ، اور صحت مند ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔”یومِ اطفال: 14 نومبر کا دن بچوں کے حقوق اور فلاح کے لیےیومِ اطفال 14 نومبر کو منایا جاتا ہے، اور یہ دن دنیا بھر میں بچوں کے حقوق، فلاح اور تعلیم کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے مخصوص ہے۔ اس دن کا مقصد دنیا بھر کے بچوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنا اور ان کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ خاص طور پر ویٹو سکسیس میں اس پرو گرام کو بڑے جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے، کیونکہ یہ دن نہ صرف بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے بلکہ اس دن کی تاریخ بھی بچوں کے لیے خاص ہے نے کہا کہ14 نومبر کو یومِ اطفال کے طور پر منانے کا آغاز ہندوستان میں 1956 میں کیا گیا تھا۔ اس دن کو منتخب کرنے کی ایک اہم وجہ یہ تھی کہ یہ دن ہندوستان کے پہلے وزیرِ اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی سالگرہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ بچوں کے حقوق اور فلاح کے لیے جدوجہد کی۔ وہ بچوں کے لیے ایک روشن اور بہتر مستقبل چاہتے تھے اور ان کے نزدیک بچے کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ تھے۔ لہذا، ان کی سالگرہ کو یومِ اطفال کے طور پر منانا ایک شاندار اقدام تھا۔یومِ اطفال کے اہم مقاصدیومِ اطفال کا مقصد بچوں کے حقوق کے حوالے سے آگاہی ، ان کی فلاح کے لیے اقدامات کرنا، اور انہیں وہ ماحول فراہم کرنا ہے جس میںوہ خوشحال اور تعلیم یافتہ زندگی گزار سکیں۔ اس دن کی اہمیت اس بات میں ہے کہ بچوں کے حقوق کی پامالی کو روکنا اور انہیں ایک متوازن اور ترقی پسند ماحول فراہم کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد بچوں کے حوالے سے پائیدار ترقیاتی اہداف کو آگے بڑھانا بھی ہے، جیسے کہ:ہر بچے کو مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی۔بچوں کے لیے صحت کی سہولتیں۔بچوں کو جسمانی، ذہنی اور جذباتی تشویش کو دوررکھناچائلڈ لیبر، استحصال اور تشدد کے خلاف سخت قوانین کا نفاذ۔ہندوستان میں یومِ اطفال کی اہمیت ہندوستان میں یومِ اطفال کی بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ یہاں بچوں کی ایک بڑی تعداد مختلف مسائل کا شکار ہے۔ لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں، صحت کی سہولتوں سے انکار کیا جا رہا ہے اور انہیں معاشی طور پر سخت حالات کا سامنا ہے۔ یومِ اطفال پر مختلف اسکولوں میں تقریبات، سیمینارز، اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ بچوں کے حقوق کے بارے میں آگاہی بڑھائی جا سکے۔ سر سید ایجو کیشن سینٹر کے ڈائریکٹر سید اکرام نے کہا کہ یہ دن خاص طور پر بچوں کی تعلیم اور ترقی کے حوالے سےان کی پالیسیوں پر بھی نظر ڈالنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ہر سال یومِ اطفال پر مختلف منصوبوں اور اقدامات کا اعادہ کیا جاتا ہے تاکہ بچوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنایا جا سکے۔۔ ان سرگرمیوں کا مقصد بچوں میں اپنے حقوق کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا اور ان کی فلاح کے لیے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کرنا ہوتا ہے انہیں تعلیم فراہم کرنا، اور انہیں مختلف قسم کے استحصال سے بچانا ہوتا ہے۔سید اکرام نے توجہ مرکوز کراتے ہوئے کہا کہ یومِ اطفال ایک ایسا دن ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ یہ دن ہمیں اس بات کا شعور دیتا ہے کہ بچے ہمارے مستقبل کی بنیاد ہیں اور ان کا تحفظ، تعلیم، اور بہتر زندگی گزارنے کا حق ہم سب کا فرض ہے ساتھ ہی ان کے کردار سازی اخلاق اور اطوار پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اس موقع پر بڑی تعداد میںطلبہ وطالبات نے شرکت کی ۔پرو گرام میں ڈاکٹر کوثر اقبال ، ڈاکٹر خالد محمد خان ، ماسٹر امان الرحمٰن ، سید اکرام ڈاکٹر عدنان قریشی ماسٹر توحید صادق احمد مسعود وغیرہ نے شرکت کی