उर्दू

سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لے کر ہوئے ہنگامے کےبعدعلی گڑھ پولیس انتظامیہ الرٹ ،شہر میں سیکٹر سکیم نافذ


علی گڑھ (شوذب منیر ) سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لے کر ہوئے ہنگامے کےبعدعلی گڑھ ضلع میں پولیس انتظامیہ الرٹ ہو گئی ہے،شہر میں سیکٹر سکیم نافذ کر دی گئی ہے اور نو مجسٹریٹ کو تعینات کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سبھی تھانہ انچارجوں کو الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مختلف علاقوں میں اشرافیہ کے ساتھ امن کمیٹی کی میٹنگ منعقد کی جا رہی ہے ، انٹر نیٹ میڈیا پر خصوصی نگرانی رکھی جا رہی ہے۔وہیں اتوار کی شام سبھی تھانہ انچارجوں نےپیدل گشت کیا ،گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی گئی۔ حساس علاقوں میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ۔ واضح رہے کہ سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لے کر ہوئے ہنگامے آس پاس کے اضلاع سے پولیس فورس بھیجی گئی ہے، وہیں ضلع میں پولیس بھی الرٹ ہوگئی ہے۔
انتظامیہ شہر میں قیام امن کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے۔ شہر میں سیکٹر اسکیم نافذ کی گئی ہے، کل نو سیکٹر مجسٹریٹ کو تعینات کیا گیا ہے، پولیس فورس بھی بڑھا دی گئی ہے۔ انتظامیہ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا، شہر میں مکمل امن و امان ہے۔امیت کمار بھٹ، اے ڈی ایم سٹی
ایس پی سٹی مریگانک شیکھر پاٹھک نے نے کہا کہ سیکٹر اسکیم لاگو کیا گیا ہے۔ پولیس الرٹ ہے۔ امن کمیٹی کی میٹنگ ہو رہی ہے، انٹرنیٹ میڈیا کی نگرانی کی جا رہی ہے ۔
وہیں اتوار کو سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لے کر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سوال کیا ہے کہ جب ایک بار سروے ہو چکا تھا تو دوبارہ کیوں سروئے کرایا گیا؟ اور وہ بھی صبح سویرے؟ کسی دوسرے فریق کی بات نہیں سنی گئی۔ یہ سب کچھ اس لیے کیا گیا تاکہ انتخابات سے توجہ ہٹا کر بی جے پی اپنی مرضی کے مسائل پر بحث کرو سکے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ سنبھل کا واقعہ بی جے پی اور انتظامیہ کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے تاکہ انتخابی بے ایمانی پر بات نہ ہو۔
وہیں پرپرچم پارٹی آف انڈیا کے قومی ترجمان ناظم الہٛی نے کہا ہے کہ مختلف میڈیا سے ملنے والی خبروں کے مطابق سنبھل میں پولیس نے شاہی جامع مسجد سروے ٹیم کے ساتھ قابل اعتراض نعرے لگاتے ہوئے ہجوم کے خلاف احتجاج کر نے والے لوگوں پر سیدھی گولی چلائی ہے انہوں نے کہا کہ گولی لگنے سےاب تک پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع سامنے آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہین جون پور میں پولیس نے گائےا سمگلر ہونے کاالزام لگاتے ہوئے، نثٓر نامی ایک شخص کو گولی مار دی ہے ،جس کی بعد میں موت واقع ہو گئی ، انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا یو پی پولسی کو کسی نے مسلمانوں کو مارنے کا ٹھیکہ دئے رکھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ وزیر علیٛ آدتیہ ناتھ جی، کیا یہی رام راجیہ ہے جہاں پولیس انتظامیہ کے ہاتھوں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پرچم پارٹی آف انڈیا (پی پی آئی) قصوروار پولیس اہلکاروں کی معطلی اور گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے اور پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے اہل خانہ کو فی کس۵۰؍ لاکھ روپے بطور معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔