آگرہ: بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہو رہے مظالم کے خلاف سناتن چیتنا منچ 4 دسمبر کو دھرنا مظاہرہ کرے گا۔ اس میں ضلع کے معزز شہری، تجارتی و سماجی تنظیمیں اور سنت سماج شامل ہوں گے۔ اس سلسلے میں پیر کو ویشو سنواد کیندر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں سناتن چیتنا منچ کے کنوینر پینکج کھنڈیل وال نے بتایا کہ 4 دسمبر کو دوپہر 12 بجے سے پچکوئیاں میں واقع جی آئی سی میدان میں مظاہرہ ہوگا۔ شہر کے معزز شہریوں، تجارتی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے سربراہوں کے علاوہ عوام الناس کو بڑی تعداد میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
پینکج کھنڈیل وال نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری پر مسلسل شدت پسند حملے کیے جا رہے ہیں، ان کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں، اور خواتین کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مندروں کو توڑا جا رہا ہے اور یہ مظالم سنجیدہ تشویش کا باعث بن گئے ہیں۔ وہاں کی حکومت اور ایجنسیاں ان واقعات کو روکنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ تمام آگرہ واسی اس مظاہرے کے ذریعے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہو رہے ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے۔ مظاہرے کے ذریعے عالمی شعور پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی حکومت سے ٹھوس اقدامات کرنے کی اپیل کی جائے گی۔ مظاہرے کے بعد صدر جمہوریہ کو ایک یادداشت پیش کی جائے گی۔
منچ کے معاون کنوینر اشوک پپل نے کہا کہ جی آئی سی میدان میں بدھ اور عیسائی مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ہزاروں شہریوں کا اجتماع ہوگا۔ اس کے لیے چھ مقامات پر پارکنگ، پینے کے پانی، بیت الخلاء، اور دس ہزار کرسیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
معاون کنوینر دگ وجے ناتھ تیواری نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مظاہرے میں شامل کرنے کے لیے چھوٹی ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ بازار کمیٹیوں اور سماجی تنظیموں کے لوگوں سے بات چیت جاری ہے۔ ساتھ ہی مظاہرے کے بعد بھی نکڑ ناٹک اور چھوٹے اجتماعات کے ذریعے بنگلہ دیش میں ہو رہے اقلیتی مظالم کے خلاف عوامی بیداری جاری رہے گی۔
پریس کانفرنس میں منچ کے تشہیر کے سربراہ منموہن نرکاری اور مدھوکر چترویدی موجود تھے۔