उर्दू

بھارتی مسلم رہنماؤں نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کی

نئی دہلی، معروف بھارتی مسلم رہنماؤں نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے مبینہ ناروا سلوک اور زیادتیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ان واقعات کو “قابل مذمت” اور “غیراسلامی” قرار دیا۔ بنگلہ دیش کے صدر، جناب محمد شاہاب الدین، اور عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر، جناب محمد یونس، کو دو الگ مگر یکساں خطوں میں، ان رہنماؤں نے ان مبینہ مظالم کی شدید مذمت کی اور فوری اصلاحی اقدامات پر زور دیا۔

یہ خطوط چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا ڈاکٹر ایس وائی قریشی، سابق لیفٹیننٹ گورنر دہلی ڈاکٹر نجیب جنگ، سابق ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ضمیرالدین شاہ، سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی، اور صنعت کار و فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے سابق صدر جناب سعید مصطفی شروانی سمیت معزز شخصیات نے دستخط کیے۔

خطوط میں اسلامی اصولوں اور جمہوریت کے اصولوں کی خلاف ورزی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا:
“یہ مایوس کن اور افسوسناک ہے کہ ایسے رویے دیکھنے کو ملتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے کے خلاف ہیں۔ اسلام اقلیتوں کے تحفظ پر زور دیتا ہے، اور ایسی بزدلانہ حرکتیں اس کی شبیہ کو خراب کرتی ہیں اور جمہوریت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں کہ وہ کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔”

رہنماؤں نے کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ کسی بھی جمہوری معاشرے کا بنیادی امتحان ہے اور بنگلہ دیشی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فرقہ وارانہ عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ متاثرین قانونی دفاع تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وکلاء کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، اور اس صورتحال کو “انتہائی تشویشناک پیش رفت” قرار دیا۔

خطوط میں جنوبی ایشیا کے لیے وسیع تر اثرات کے حوالے سے خبردار کیا گیا:
“اگر موجودہ حکومت اس افسوسناک صورتحال کو کنٹرول نہ کر سکی تو یہ ایسے اعمال کے لیے خاموش حمایت کی عکاسی کرے گا۔ خطے کو اس پریشان کن رجحان پر اجتماعی طور پر غور کرنا ہوگا اور اقوام متحدہ کے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق چارٹر کی پاسداری کرنی ہوگی۔”

شہریوں کے اتحاد کے بینر تلے اس گروپ نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیشی حکام تمام اقلیتوں، خاص طور پر ہندوؤں، کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا: “ہم حکومت سے مضبوطی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انصاف، انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھے۔”

یہ مشترکہ اپیل فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے اور اقلیتی برادریوں کے تحفظ کے لیے علاقائی سطح پر غور و فکر اور تعاون کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔