उर्दू

النیاز پبلک اسکول میں کھیلوں کا انعقادکیا گیا


علی گڑھ(شوذب منیر )
نوجوانوں میں ذہنی جسمانی ترقی کے لیے کھیل کے میدان کی کافی اہمیت ہے۔ موجودہ دور میں جہاں ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے، وہاں کھیلوں کی ضرورت پہلے سے بھی زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔ کھیل کا میدان نوجوانوں کو نہ صرف جسمانی طور پر مضبوط بناتا ہے بلکہ انکی ذہنی اور جذباتی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔تعلیم کا بنیادی مقصد ہمہ جہت شخصیت کی تشکیل کرنا ہے۔ تعلیم میں جسمانی تعلیم کی اہمیت ہر دور میں رہی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار النیاز پبلک اسکول کی جانب سے منعقد ٹورنامنٹ کا افتتاح کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر معراج علی نےکیا ۔ واضح رہے کہ سر سید نگر میں واقع النیاز پبلک اسکول نے اپنے سالانہ تقریب کا اہتمام کوارسی ، کورڈ ڈیزائراکیڈمی،گراونڈ ، انٹر ہاوس ٹرفی ،اسپورٹس ڈئے کے طور پر کیا۔اس موقع پر بطور مہمان خصوصی ڈاکٹر معراج علی اور بطور
مہمان ذی وقار،صدر انرویل کلب،علی گڑھ شیبا صدیقی موجود رہیں۔
ڈاکٹر معراج علی نےمذید کہا معیاری تعلیم کے لئے جسم اور دماغ کی نشوو نما کو لازمی تصور کیا گیا ہے۔ جسمانی ورزش اور کھیل کود سے دور رہنے کی وجہ سے کئی جسمانی اور ذہنی عوارض جنم لینے لگتے ہیں ۔ تعلیم کا مقصد محض علم یا دانشمندی کا حصول نہیں بلکہ زندگی کے مسائل کا سامنا کرنے کے لئے بھی اچھی صحت اور تندرست جسم کی تیار ی بھی ہے۔ واضح رہے کہ کھیل کود کے اصول قواعد اور ضوابط بچوں میں اصول اور قوانین کے احترام کا جذبہ پیدا کر تے ہیں۔ کھیل کے ضوابط اور قوانین کا احترام کرنے والے بہترین شہریوں کی تیاری میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ کھیل کے میدان، طلباء میں انفرادیت پر اجتماعیت کو فوقیت دینے کی تعلیم دیتے ہیں۔ ایثار و قربانی کا یہ جذبہ ملک و قوم کی ترقی کے لئے نہایت اہم ہے ۔
اس موقع پر اسکول کے ڈائرکٹر،پیر طریقت ڈاکٹر محمد عباس نیازی نےکہا کہ کھیل نوجوانوں کی ذہنی صحت کے لیے بھی اہم ہیں۔ مختلف کھیلوں میں شرکت کرنے سے نوجوانوں میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے، اپنی صلاحیتوں کا ادراک کر پاتے ہیں۔ اسمیں حصہ لینے والے نوجوانوں میں ڈپریشن اور انزائٹی جیسے ذہنی مسائل کا سامنا کم ہوتا ہے ۔ کھیلوں کے ذریعہ نوجوانوں کو ٹیم ورک، نظم و ضبط اور مسائل حل کرنے کی صلاحیتیں پیداہوتی ہیں، جو نوجوانوں کو سماجی طور پر بھی مضبوط کرتا ہے، ٹیم کے کھیلوں میں حصہ لینے سے نوجوانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے اوروہ سماجی اقدار جیسے کہ احترام، انصاف اور ذمہ داری وغیرہ سیکھتے ہیں۔ کھیلوں کی مدد سے نوجوان دوسرے لوگوں کے ساتھ میل جول بڑھاتے ہیں اور مختلف قسم کے لوگوں کے ساتھ دوستی کے رشتے قائم کرتے ہیں۔یہ نوجوانوں کی مجموعی ترقی میں اہم کردار بھی ادا کرتا ہے۔ کھیل کے میدان صرف جسمانی صحت کو بہتر بنانے کا ذریعہ نہیں ، بلکہ ذہنی، جذباتی اور سماجی ترقی کے لیے بھی ضروری ہیں۔ نوجوانوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینی چاہیے تاکہ وہ جسمانی طور پر مضبوط اور ذہنی طور پرمستحکم ہو سکیں ۔ اس سے نہ صرف انفرادی سطح پر نوجوانوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ مضبوط اور صحت مند سماج کی بھی تشکیل بھی ہوتی ہے،اسی لئے نوجوانوں کی ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کا میدان ازحد ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہ کہا کہ اس اسکول کی بنیاد رکھنے کاخاص مقصد تعلیم کے ساتھ ہی تربیت کا ہے، انہوں نے کہا اس حوالے سے اسکول کے تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کی ہر ممکن کوشش رہتی ہےکہ اسکول میں حصول علم کے ساتھ ہی ، طلبہ کی تربیت کی جائے تاکہ وہ دنیا کے کسی بھی گوشے میں جائیں وہاں اپنے کردار گفتار سےملک و ملت کا نام روشن کریں ، انہوں نے کہا یہی سب وجوہات ہیں کہ اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے متعدد طلبہ علیٰ تعلیم کے لئے اے ایم یواور دیگر اسکول کالجز میں داخلہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرکے داخلہ حاصل کر رہے ہیں۔
وہیں اسسٹنٹ ڈائرکٹر محمد علی زمن نیازی نےاسکول کی سالانہ رپورٹ پیش کیا ، انہوں نے اسکول کے آئندہ پروگرام اور منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کی کاوش اور بے لوث خدمات کے نتیجے میں آج یہ اسکول نہایت ہی قلیل عرصہ میں کامیابیوں کہ ایک نئی عبارت لکھ رہا ہے۔
انٹر ہاوس ٹرفی میںاور آل چیمپئن گرین ہاوس رہا ،ریڈ ہاوس دوسرے نمبر پر اور تیسرے نمبر پر یلو ہاوس رہا۔وہیں ہائی گول اسکورر جنید نیازی رہے۔ اس موقع پر فٹبال، کھو کھو، سو میٹر ریس، رسہ کشی، اسٹک ریس، انیمل ریس کے علاوہ دیگرثقافتی پروگرام بھی منعقد ہوئےاس موقع پر ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد عباس نیازی، ٹیچر انچارج نفیسہ نیازی، عائشہ، ماریہ واستی، کلثوم، تسکین، حافظ فرقانم حیا نیازی، اور غیر تدریسی اسٹاف میں آصف نیازی ، شاہین وغیرہ موجود رہے ۔پروگرام کی نظامت ٹیچر انچارج نفیسہ نیازی نے کی۔
فوٹو۔
پروگرام کے بعد گروپ پوز دیتے شرکا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔