उर्दू

ایم جے خالد کی نظمیں اور غزلیں اپنی انفرادئیت کے ساتھ دل پر اثر کرتی ہیں۔پروفیسر صغیر افراہیم


معروف شاعر ایم جے خالد کی علی گڑھ آمد پر مزاکرہ و شعری نشست کا انعقاد
علی گڑھ ,دہلی سے معروف شاعر و صحافی ایم جے خالد کی علی گڑھ آمدپرڈاکر الیاس نویدؔ گنوری کی سرپرستی میں ”بزمِ نویدِ سخن علی گڑھ“ کی جانب سے”صاحب العصر منزل زہرہ باغ علی گڑھ“میں ایک مذاکرے اور شعری نشست کا انعقادمیں عمل میں آیا۔جس میں صدارت آگرہ سے آئے ہوئے بزرگ شاعر دلؔ تاج محلی نے کی۔مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر صغیر افراہیم،پروفیسر شافع قدوائی،علیم کوثر اسسٹنٹ کمشنر آگرہ،اسلم مہدی،ڈاکٹر شجاعت حسین،ڈاکٹر کنور آصف اور بابر الیاس شامل ہوئے۔جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سیید بصیر الحسن وفاؔ نقوی نے انجام دئیے۔اس موقع پر ایم جے خالد کے مجموعہئ کلام ”ستارہئ شب سے ہم کلامی“اوراستاد شاعر دلؔ تاج محلی کی کتاب”کلیاتِ دل“ کی رسمِ اجراء بھی عمل میں آئی۔اس سلسلے سے مہمانان نے ایم جے خالد کی کتاب پر سیر حاصل گفتگو بھی کی۔پروفیسر صغیر افرہیم نے ان کی نظموں کے تجزیے پیش کئے اور ان کی انفرادئیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کہ نظموں کے عنوانات نہایت معنی خیز ہیں اور ان کی شاعری دیگر شعراء سے منفرد و مختلف ہے۔پروفیسر شافع قدوائی نے کہا کہ ایم جے خالد کے یہاں اس سلسلے سے انفرادئیت پائی جاتی ہے کہ انھوں نے دوسروں کے راستے پر چلنا گوارا نہیں کیا بلکہ اپنے لئے خود اپنی راہ منتخب کرتے ہوئے بہترین غزلیں تصنیف کی ہیں۔ڈاکٹر شجاعت حسین نے کہا کہ ایم جے خالد کی شاعری میں ان کے تجربات کائنات کا مشاہدہ اور ماحولیات کا رنگ گہرا نظر آتا ہے۔شعری نشست میں بابر الیاس،ڈاکٹر جاوید وارثی،ڈاکٹر عرفان ؔ جمالی،ڈاکٹر مجیب شہزرؔ،ڈاکٹر مہتاب مہدی،ڈاکٹر وصی بیگ بلالؔ حیدرآبادی،فطین اشرف،طرب نیازی،انجم بدایونی،عتیق سحر،عادل فراز،ذوالفقار زلفی،زاہد خاں راحت اورڈاکٹر سید بصیرالحسن وفاؔ نقوی وغیرہ نے اپنا کلام پیش کیا۔