آگرہ کے صنعتی علاقے میں خواتین کی شراکت بڑھانے کے لیے ایک انوکھی پہل,21 دسمبر کو شاندار خواتین روزگار میلہ، ضلع بھر کی خواتین جمع ہوں گی
آگرہ۔ معاشرے کی اقتصادی ترقی کے لیے مرد اور عورت کے درمیان برابری اور تعاون کو فروغ دینا نہایت ضروری ہے۔ جب دونوں شانہ بشانہ آگے بڑھتے ہیں تو نہ صرف ہر گھر خوشحال ہوتا ہے بلکہ معاشرہ بھی اقتصادی طور پر مستحکم بنتا ہے۔ اسی مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریا استھانہ میموریل فاؤنڈیشن اور اسٹون مین ہیلپ فاؤنڈیشن کے ذریعے 21 دسمبر کو سنگنا میں واقع آگرہ ٹریڈ سینٹر پر خواتین روزگار میلے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
پیر کو وائی پاس روڈ پر واقع ہوٹل لیمن ٹری میں منعقدہ پریس کانفرنس میں منتظمین نے بتایا کہ میلے کی تیاریوں کو آخری شکل دے دی گئی ہے۔ ریا استھانہ میموریل فاؤنڈیشن اور ہینڈی کرافٹس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (HEA) کے صدر رجت استھانہ نے بتایا کہ میلے کا مقصد آگرہ کی صنعتی اکائیوں میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شراکت کو یقینی بنانا ہے۔ یہ پہل خواتین کو بااختیار، خود کفیل اور اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
ایف ایم اے کے ای کے صدر پورن ڈاور نے اس اقدام کو معاشرے میں خواتین کی بااختیاری کی سمت میں ایک انقلابی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق، اگر خواتین کی افرادی قوت میں شراکت 50 فیصد تک بڑھائی جائے تو بھارت کی جی ڈی پی میں 1.5 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ممکن ہے۔ یہ افرادی قوت میں اضافہ اقتصادی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔
کیشور فاؤنڈیشن کے صدر دیپک اگروال نے کہا کہ روزگار میلے میں مقامی خواتین کو صنعتوں اور فیکٹریوں میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مختلف کمپنیوں اور اداروں کی شراکت کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ایف اے ایف ایم کے صدر کلدیپ سنگھ نے بتایا کہ یہ پروگرام خواتین کو ملازمت کے مواقع، مہارت کی ترقی اور خود کفالت کے نئے راستے پر لے جانے کا وعدہ ہے۔ ہینڈی کرافٹس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (HEA) کے سکریٹری ڈاکٹر ایس کے تیاگی نے کہا کہ میلے کے ذریعے سماجی تعلقات کی یہ انوکھی پہل خواتین کی صنعتی اکائیوں میں شمولیت کو یقینی بنانے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔
اے پی ایس اے کے صدر ڈاکٹر سشیل گپتا نے خواتین کو روزگار کے لیے حوصلہ افزائی کی اس مہم کی تعریف کی۔اس موقع پر اسٹون مین ہیلپ فاؤنڈیشن کے صدر ششیر استھانہ، پردیپ واسن، ڈاکٹر منیشور گپتا، رومی مگن، اشوک اروڑہ، رانی سنگھ، کسم مہاجن وغیرہ موجود تھے۔