उर्दूदिल्ली

سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا 92 سال کی عمر میں انتقال


نئی دہلی۔۔ : ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصے سے صحت کے مسائل سے دوچار تھے۔ جمعرات کی رات 8:06 بجے انہیں دہلی کے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) لایا گیا، جہاں انہیں فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا۔ رات 9:51 بجے ڈاکٹر سنگھ نے آخری سانس لی۔ ان کی وفات کے بعد پورے ملک میں غم کی لہر دوڑ گئی، اور سیاسی، سماجی اور علمی حلقوں سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ دو بار ہندوستان کے وزیر اعظم رہے اور اپنی عاجزی، محنت اور معاشی اصلاحات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی قیادت میں ہندوستان نے کئی اہم اقتصادی تبدیلیاں دیکھیں جنہوں نے ملک کی بنیاد کو مضبوط کیا۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “میں نے اپنا ایک استاد کھو دیا ہے۔ منموہن سنگھ جی نہ صرف کانگریس کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک رہنما تھے۔ ان کی دانشمندی اور قیادت نے ہمیں ہمیشہ رہنمائی دی۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔”
سونیا گاندھی نے کہا، “ڈاکٹر منموہن سنگھ ایک عظیم ماہر اقتصادیات، غیر معمولی وزیر اعظم، اور ایک شاندار انسان تھے۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ میں ان کے خاندان کے لیے دعاگو ہوں۔”
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے انتقال کی خبر سن کر شدید صدمہ ہوا۔ ان کی عاجزی، ذہانت اور بصیرت نے ہمیشہ ہمیں متاثر کیا۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری دعائیں ان کے خاندان اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔”
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، “میں نے ان کے ساتھ کام کیا اور انہیں قریب سے دیکھا۔ ان کی مالیاتی اصلاحات اور علمی صلاحیت ملک کے لیے ایک قیمتی اثاثہ تھیں۔ ان کی محبت اور عزم کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔”
بی جے پی صدر جے پی نڈا نے کہا، “ڈاکٹر منموہن سنگھ جی نے ہمیشہ عوامی خدمت کو ترجیح دی۔ وہ ملک کے عظیم رہنماؤں میں شامل تھے، اور ان کی خدمات کا اعتراف سبھی کرتے ہیں۔”
ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو غیر منقسم ہندوستان کے پنجاب کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی، کیمبرج یونیورسٹی اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ ان کی تعلیمی قابلیت اور ذہانت نے انہیں عالمی سطح پر ایک ممتاز ماہر اقتصادیات کے طور پر پہچان دلائی۔
انہوں نے 1971 میں وزارت تجارت میں اقتصادی مشیر کے طور پر سرکاری ملازمت کا آغاز کیا اور وزارت خزانہ کے چیف اکنامک ایڈوائزر، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر اور وزیر خزانہ جیسے اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ 1991 کے اقتصادی بحران کے دوران، انہوں نے وزیر خزانہ کے طور پر جو اصلاحات کیں، وہ آج بھی ایک تاریخی کارنامہ سمجھی جاتی ہیں۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ اپنی عاجزی اور انسان دوستی کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان کی قیادت اور خدمات نے ہندوستان کو کئی چیلنجز سے نکالا اور ترقی کے راستے پر گامزن کیا۔ ان کا انتقال ہندوستان کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔