لُدھیانہ: ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر قربانیاں دینے والی جماعت مجلس احرارِ اسلام ہند کے 95ویں یومِ تاسیس کے موقع پر آج یہاں جامع مسجد لدھیانہ میں جماعت کے صدر اور شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان لدھیانوی کی صدارت میں یومِ تاسیس کا پروگرام منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر مولانا عثمان نے فرمایا کہ اس جماعت کی بنیاد ہندوستان کے مشہور آزادی پسند رہنما رئیس الاحرار مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی اول، سیّد الاحرار، سیّد عطاء اللہ شاہ بخاری، اور چوہدری افضل حق نے 29 دسمبر 1929ء کو لاہور کے حبیب ہال میں رکھی تھی۔ احرار جماعت کا قیام اس لیے عمل میں آیا کہ اس وقت موجود ظالم انگریز حکومت کو ملک سے نکال پھینکا جائے، اور احرار جماعت کے کارکنوں نے اپنا یہ فرض بخوبی ادا کیا۔ ایک یا دو نہیں بلکہ ہزاروں احراری کارکنوں نے آزادی کی جدوجہد میں جیلیں کاٹیں۔
شاہی امام نے کہا کہ اگر آج بھی ضرورت پڑی تو ہم اپنے ملک کی سالمیت کے لیے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے۔ لیکن جو فرقہ پرست طاقتیں ملک کے مسلمانوں کو ڈرانا چاہتی ہیں وہ کان کھول کر سن لیں کہ مسلمان کسی کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ احرار کسی مؤرخ کی محتاج نہیں ہے۔ مولانا عثمان نے فرمایا کہ انگریز تو ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے، لیکن ان کے کئی چاپلوس آج بھی ملک میں موجود ہیں، جنہیں ہم بے نقاب کرتے رہیں گے۔
شاہی امام نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی نفرت پھیلانے والوں کے خلاف خاموشی حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر فرد کو اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی حاصل ہے، اور یہ آزادی کوئی سیاسی جماعت ہم سے چھین نہیں سکتی۔
اس موقع پر غلام حسن قیصر، قاری محترم، قاری عبدالرحمن، قاری ابراہیم، حافظ زین العابدین، مولانا سلیمان، مفتی جمال الدین، اور محمد مستقیم احراری نے بھی خطاب کیا۔