उर्दू

 ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلق اداروں کے کلینڈر 2025 کا اجرا

فلاہی ، رفاہی، سماجی و سیاسی کاموں سے مطمئن افراد کی شرکت

نئی دہلی , ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلق اداروں کے کلینڈر 2025 کا باوقار اجرا مطیع الرحمن عزیزایڈیٹر ومالک پیغام مادر وطن، محمد مصطفی سلفی نیوز ایڈیٹر روزنامہ ملاپ، ذاکر حسین فلاحی ماہر تعلیم و اسکولنگ دہلی سرکار، ریحان انصاری منیجر ماڈرن اسکول آف لینگویجز، اور ایاز احمد خان ایڈیٹر روزنامہ سیاسی منظراور اطیع الدین ساحل آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اترپردیش مائناریٹی صدر کے ہاتھوں انجام پایا۔ یہ تقریب ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے، جہاں مختلف شعبوں سے وابستہ معززین نے شرکت کی اور اپنی حمایت اور تشویش کا اظہار کیا۔مطیع الرحمن عزیز جو کہ ایک نوجوان صحافی اور مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے مائناریٹی کل ہند صدر ہیں، نے اس تقریب کی صدارت کی۔ ان کا کردار معاشرتی، فلاحی، رفاہی، بہبودی، تعلیمی، اور معاشی میدان میں قوم و ملک کو آگے بڑھانے کی کوشش اور خواہش کی بنا پر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ وہ ہمیشہ اقلیتوں کی تعلیم اور فلاح و بہبود کے مسائل سے فکرمند رہتے ہیں اور ان کی حالت زار کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔مطیع الرحمن عزیز کی قیادت میں، یہ تقریب اقلیتی برادری کے مسائل اور ان کی ترقی کے راستوں پر روشنی ڈالنے کا ایک اہم موقع ثابت ہوئی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی اور ان کی معاشی اور سیاسی مسائل پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی میدان میں اقلیتوں کی بری حالت بہت تشویشناک ہے اور اس کو بہتر بنانے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں بہتری لانے کے لیے ایک منظم اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنا سکتے ہیں۔تقریب میں شامل دیگر معززین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ایاز احمد خان، جو کہ روزنامہ سیاسی منظر کے ایڈیٹر ہیں، نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلق اداروں کے کلینڈر 2025 کا اجرا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات ملک کی ترقی اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت اہم ہیں۔اطیع الدین ساحل، آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی اتر پردیش کے اقلیتی صدر، نے بھی تقریب میں شرکت کی اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلق کلینڈر 2025 کا اجرا کرتے ہوئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی کے لیے ہمیں یکجہتی کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ماسٹر ریحان انصاری، جو کہ ماڈرن اسکول آف لینگویجز میں ٹیچر ہیں، نے بھی ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلقہ کلینڈر 2025 کا اجرا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں اقلیتوں کی حالت بہت تشویشناک ہے اور اس کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ذاکر حسین فلاحی، جو کہ دہلی سرکار کے سینئر سیکنڈری اسکول میں استاد ہیں، نے بھی تقریب میں شرکت کی اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلقہ کلینڈر 2025 کا اجرا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں بہتری لانے کے لیے ایک منظم حکمت عملی کی ضرورت ہے۔مولانا محمد مصطفی سلفی، جو کہ روزنامہ ملاپ کے نیوز ایڈیٹر ہیں، نے بھی تقریب میں شرکت کی اور ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلقہ اداروں کے کلینڈر 2025 کا اجرا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔

تقریب میں موجود معززین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعلیمی میدان میں بہتری لانے کے لیے ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک منظم اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم ان چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں اور اقلیتوں کی تعلیمی حالت کو بہتر بنا سکیں۔مطیع الرحمن عزیز کی قیادت میں، اس تقریب نے یہ بات واضح کر دی کہ اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ ان کی کوششیں اور خواہشات یقینی طور پر اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔تقریب میں موجود معززین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں مستقبل میں بھی ایسے اقدامات اٹھانے ہوں گے جس سے اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک منظم اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم ان چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں اور اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکیں۔تقریب میں موجود معززین نے مطیع الرحمن عزیز کی کوششوں کو سراہا اور اس بات کا عہد کیا کہ وہ مستقبل میں بھی ان کی حمایت کریں گے اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔اس تقریب نے یہ بات واضح کر دی کہ اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ مطیع الرحمن عزیز کی قیادت میں، یہ تقریب ایک اہم قدم ثابت ہوئی اور اس بات کا عہد کیا گیا کہ مستقبل میں بھی ایسے اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنایا جا سکے۔مطیع الرحمن عزیز اور دیگر معززین کی کوششیں اور خواہشات یقینی طور پر اقلیتوں کی فلاح و بہبود میں مددگار ثابت ہوں گی اور ملک کی ترقی کی راہ میں ایک اہم قدم ثابت ہوں گی۔ اس تقریب نے یہ بات واضح کر دی کہ تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکتے ہیں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔تقریب کے آخر میں، مطیع الرحمن عزیز اور دیگر معززین نے ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلق اداروں کے کلینڈر 2025 کا باوقار اجرا کیا اور اس بات کا عہد کیا کہ وہ مستقبل میں بھی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے رہیں گے۔اس تقریب نے یہ بات واضح کر دی کہ اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا اور تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم اقلیتوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ مطیع الرحمن عزیز کی کوششیں اور خواہشات یقینی طور پر اقلیتوں کی فلاح و بہبود میں مددگار ثابت ہوں گی اور ملک کی ترقی کی راہ میں ایک اہم قدم ثابت ہوں گی۔