उर्दू

صفالی یوا کلب کے زیر اہتمام یومِ اردو کا انعقادڈاکٹر غلام سرور کی اردو زبان کی خدمات کو خراجِ تحسین

بھاگلپور :صفالی یوا کلب سرائے نے مرحوم غلام سرور کے یوم پیدائش کے موقع پر یومِ اردو کا انعقاد کیا، جس میں اردو زبان و ادب کی انکی خدمات اور اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ اس تقریب کی صدارت جے پی یونیورسٹی چھپرہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر مونگیر یونیورسی پی جی اردو ڈپارٹمنٹ کے شعبہ صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رضا جمال شریک ہوئے۔انہوں نے حاضرین کو مرحوم غلام سرور کی اردو خدمات اور قربانی کو یاد دلایا۔


مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے یوم اردو کے موقع پر اردو زبان کی تہذیبی، ادبی اور تعلیمی اہمیت پر ایک جامع خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ
اردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ یہ ہمارے معاشرتی ورثے اور تہذیب کی عکاس ہے۔ یہ زبان محبت، ہم آہنگی، اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے۔ اردو نے برصغیر کے ثقافتی تنوع کو ایک مضبوط دھاگے میں باندھنے کا کام کیا ہے۔ جئے سنگھ بہادر اور پنڈت دیو نارائن پانڈے جیسے غیر مسلم شخصیات نے اردو کے فروغ کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اردو کسی ایک مذہب یا طبقے کی زبان نہیں بلکہ یہ تمام انسانیت کی زبان ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان کی ترقی کے لیے اسے تعلیمی اداروں اور حکومتی پالیسیوں کا حصہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پروفیسر شاہد رضا جمال نے نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو چاہیے کہ اردو کے ادب، شاعری اور زبان کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کی بقا کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ یہ زبان جدید دور کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، بشرطیکہ ہم اسے اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں اور اس کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔
انہوں نے غلام سرور کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف اردو کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا بلکہ تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں بھی ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غلام سرور جیسے رہنماؤں کی خدمات کو یاد رکھنا اور ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
تقریب میں شاعر و ادیب جناب فیاض حسین نے اردو کے موجودہ چیلنجز اور اس کے فروغ کے طریقوں پر روشنی ڈالی۔ اردو گرلز ہائی اسکول کی سابق پرنسپل صبیحہ فیض نے مرحوم غلام سرور کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا، “مرحوم غلام سرور نہ صرف بہار کے وزیرِ تعلیم رہے بلکہ زراعت اور دیگر شعبوں میں بھی اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا۔ اردو زبان کی ترقی میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔”
شاعر اکرام حسین شاد نے اردو اور ہندی کے امتزاج کی خوبصورتی کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے کلام پیش کیے، جنہیں سامعین نے بے حد پسند کیا۔
تقریب میں دیگر شخصیات جیسے گل افشاں پروین، دانش، کہکشاں، اور جئے شری نے بھی شرکت کی اور یومِ اردو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
یومِ اردو کے اس موقع پر صفالی یوا کلب نے اردو زبان کے فروغ کےلیے ڈاکٹر شاہد رزمی کو شال اور گلدستہ دے کر عزت افزائی کی اور ان کی خدمات کو سراہا۔