उर्दू

اے ایم یو کے شعبہ عربی میں فرضی تقرری کا معاملہ


شوذب منیر


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں ایک بڑا فراڈ سامنے آیا ہے۔ محکمہ میں تعینات نہ ہونے والے اساتذہ کو کنٹرولر امتحانات نے ڈیپوٹیشن پر کسی دیگرمحکمے میں تعینات کر دیا ہے۔ اس معاملے کا انکشاف محکمہ کے چیئرمین نے وی سی، یو جی سی اور وزارت تعلیم کو خط لکھ کر کیا ۔ جس پر انتظامیہ نے تحقیقات شروع کر دیاہے۔
اس سلسلے میں اے ایم یو شعبہ عربی کے چیئرمین پروفیسر ثناء اللہ نے وی سی کو ایک مکتوب لکھا جس میں شکایت کی گئی کہ انتظامیہ نے ڈاکٹر شبیر احمد اور ڈاکٹر ابوذر متین کو سیشن۲۴۔۲۰۲۳ اور ۲۵۔ ۲۰۲۴ کے لیے سینٹر آف ڈیٹینشن اینڈ ڈیپارٹمنٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں اضافی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت دیاہے۔ ان دونوں اساتذہ کو اضافی پے سکیل اور الاؤنس دیا جا رہا ہے۔ لیکن دونوں اساتذہ شعبہ عربی میں تعینات نہیں ہیں۔ تو انہیں اضافی کام کا بوجھ کیسے دیا جا سکتا ہے۔ دونوں میمو میں سرکاری حقائق کو واضح طور پر مسخ کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ موجودہ فیکلٹی کو اضافی ادائیگی پر دیگر شعبہ جات میں اضافی تدریس کے لیے تعینات کرنے کے قائم کردہ اصولوں کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
وہیں اے ایم یوکے شعبہ عربی کے صدر پروفیسر ثناء اللہ نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے دفتری میمو جاری ہونے کے بعد ہی انہوں نے اس حوالے سے کنٹرولر امتحانات کو خط لکھا اور شکایت درج کرائی۔ لیکن کنٹرولر امتحانات کو ایک خط لکھا گیا جس میں اسے چیئرمین کی من گھڑت سوچ قرار دیا گیا ۔ جب اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو محکمہ کے چیئرمین نے وی سی، وزارت ائچ آر ڈی اور یو جی سی کو مکتوب لکھا۔ معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اس حوالے سے ایم آئی سی کے پی آر او عاصم صدیقی نے کہا ہے کہ شعبہ عربی کے چیئرمین کی جانب سے شکایت کی گئی ہے۔ انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔