شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے زیر اہتمام نجف ہند میں بین الاقوامی جشن مولود کعبہ کا انعقاد

جوگی پورا ضلع بجنور:درگاہ عالیہ نجف ہند میں داماد رسول اسلام مولا علی کی ولادت کی مناسبت سے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ لکھنو کی جانب سے جشن مولود کعبہ کے عنوان سے سالانہ منقبتی مشاعرہ نہایت کامیابی سے منعقد ہوا، خیال رہے کہ درگاہ نجف ہند شیعہ مسلمانوں کا ایک بڑا روحانی مرکز ہے جہاں مولا علی سے عقیدت رکھنے والا ہر فرد ہندوستان کے کونے کونے سے آ کر سلامی پیش کرتا ہے شیعہ سنیٹرل وقف بورڈ کی چیئرمین شپ جب سے سید علی زیدی صاحب نے سنبھالی ہے اس درگاہ پر غیر معمولی تعمیری ترقی جاری ہے موصوف نے اعلان کیا ہے کہ اس درگاہ کو مستقبل میں بر صغیر ہند و پاک کے اہم روحانی مرکز کی صورت دی جائے گی تاکہ دربار مولا علی میں پہنچنے والے کسی زائر کو کوئی پریشانی نہ ہو ، علی زیدی نے اس بات پر بھی فخر کیا کہ وقف بورڈ کو قائد ملت مولانا سید کلب جوادنقوی کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے۔

جشن مولود کعبہ کی منقبتی محفل کے کوآرڈینیٹر عالمی شہرت یافتہ خطیب و ادیب سلطان الذاکرین مولانا ڈاکٹر مرزا شفیق حسین شفق نے جشن میں علم اور مولا علی کے عنوان سے اپنے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ علی شناسی کے متعلق ہند و پاک ہی میں اردو کی ساڑھےگیارہ سو کتابیں چھپ چکی ہیں اور مختلف یونیورسٹیوں میں علم علی علیہ السلام کے موضوع پر 400 کے قریب تحقیقی مقالے لکھے جا چکے ہیں گزشتہ برس ہی بھارت سرکار نے حضرت علی کے بحری علوم سے متعلق ڈاکٹر وجیہ احمد نقوی کی تحقیق پر ”وگیان شری ایوارڈ“ دیا ہے جو سائنسی علوم کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے سلطان الذاکرین نے مزید کہا کہ مولائے کائنات کے سائنسی علوم پر بہت جلد ایک عالمی سیمنار کا انعقاد کیا جائے گا۔ اپنی افتتاہی تقریر میں مولانا فیروز رضا سرسوی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مولا علی کی معرکہ آرا کتاب نہج البلاغہ سے کسب فیض کر کے ہماری نئی نسل عصری شعور حاصل کرے ۔ پروفیسر ناشر نقوی نے اپنی نظامت میں اس بات پر زور دیا کہ مذہب اور ادب دونوں کو پیش نظر رکھ کر مولا علی کے نام اور کلام کو سمجھا جائے کیونکہ مولا علی ہی وہ مثال ہیں جو ہر شعبہ حیات میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں نوگاواں سادات کے چیرمین ندیم عباس زیدی نے کہا کہ بر صغیر ہندو پاک کے ہر روحانی بزرگ نے در علی ہی سے کسب علم کیا ہے ڈاکٹر کوثر مجتبی امروہہ ، مولانا قرۃ العین مجتبی عابدی نوگانواں ، مولانا باقر کاظمی جولی سادات اور مولانا سید عابد مہدی وغیرہ نے بھی مولائے کائنات کی فضیلت کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ جن اہم شعرا نے بارگاہ امام علی میں کلام پیش کیا ان میں پروفیسر ناشر نقوی، ڈاکٹر گلشن بجنوری ،مولانا دلکش غازی پوری ، خورشید مظفر نگری ،گوہر نوگانوی ، سلیم امروہوی ، مولانا شوبی سرسوی ،عنبر ترابی بنارسی، مکیش درپن مظفر نگری ،شعیب نوگانوی، آصف جلال بجنوری ، خورشید عصری، نیر زیدی ، ڈاکٹر یاسر عباس رجیٹوی، کوثر جارچوی اور شہنشاہ بجنوری وغیرہ کے کلام کو کافی سراہا گیا نثری حصے کی نظامت نسیم الحسن باقری نے انجام دی درگاہ مشہد ہند پنجاب سے متعلق علی حیدر جون اور عباس راجہ کے علاوہ سرسی سے چودھری محمد فیضان ، مظفر نگر سے ارم علی زیدی نوگاواں سے محمد عباس عابدی منا ، بگھرہ سے عمران علی،
امروہہ سے عزادار عابدی کی قیادت میں سینکڑوں زائرین نے جوگی پورہ پہنچ کر درگاہ عالیہ نجف ہند کے جشن مولود کعبہ میں عقیدت سے چراغاں کیا ، یقینا اس جشن کو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔یہ اطلاع حسین مہدی نے دی ہے۔
