अन्य

شاہی جامع مسجد کے چیئرمین نے ہندوؤں سے معافی مانگی

وائرل آڈیو میں 4 سیکنڈ کی کٹ لگی ہے، تحقیقات میں سچ سامنے آئے گا: محمد زاہد

آگرہ۔ شاہی جامع مسجد انتظامیہ کمیٹی کے چیئرمین محمد زاہد قریشی پر حملے کے بعد، بدھ کے روز، انہوں نے پشپانجلی اسپتال میں میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سماج میں پچھلے کئی سالوں سے معزز شخصیات کو بدنام کرنے کی غرض سے ان کے بارے میں بے بنیاد باتیں لکھ کر پمفلٹ چھاپ کر وائرل کیے جاتے ہیں۔ میرے بارے میں بھی کچھ نامعلوم افراد نے ایسا پمفلٹ وائرل کیا، تو میں نے بھی نامعلوم افراد کو غصے میں برا بھلا کہہ دیا۔
جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ شرپسند عناصر نے میری آڈیو میں AI یا کسی سافٹ ویئر کی مدد سے چھیڑ چھاڑ کر کے 4 سیکنڈ کا کٹ لگا کر کسی اور کی آڈیو جوڑ دی اور میرے خلاف ہندو سماج کو بھڑکانے کی کوشش کی۔ اس آڈیو کے وائرل ہونے کے ایک دن بعد ہی کوٹھی مینا بازار کے قریب مجھ پر نامعلوم افراد نے جان لیوا حملہ کیا، جس کی وجہ سے مجھے شدید چوٹیں آئیں اور میں اسپتال میں زیرِ علاج ہوں۔

 ہندوؤں کو برے الفاظ نہیں کہے

محمد زاہد قریشی نے کہا کہ میں نے کبھی اپنے ہندو بھائی بہنوں کے لیے کوئی برے الفاظ نہیں کہے۔ ہم لوگ ہندوؤں کے ساتھ برسوں سے کاروبار کر رہے ہیں اور تقریباً پانچ سو ہندو دوستوں سے میری دوستی ہے۔ جن ہندو بھائیوں اور بہنوں کو میری جعلی وائرل آڈیو سے تکلیف پہنچی ہے، میں ان سب سے معذرت خواہ ہوں۔ میں وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی غیر جانبدار انصاف پسند حکومت پر مکمل یقین رکھتا ہوں۔ تحقیقات میں آڈیو کلپ کا سچ سامنے آ جائے گا۔