
ممبئی (محمدطفیل ندوی)جب کوئی انسان اس دنیائےفانی سے رخصت ہوتاہے تو اس کےکارنامے اوراس کی حسین زندگی کیساتھ ان کےناموں کوزندہ رکھنےکیلئے ان کے وارثین یعنی آل واولادہوتےہیں ،جو ان کی دی ہوئی تربیت کو پیش کرتےہیں ،جس سے معلوم ہوتاہے کہ ان کی پرورش میں والدین کاکیاکرداررہا ،انہیں ورثاءمیں ایک نمایاں نام پروفیسرڈاکٹر زیباملک کاہے، جن کے والدممبئی کےمعروف سابق ایم ایل اےرہے،جو اس دارفانی سے رخصت فرماگئے،موصوفہ ڈاکٹرزیباملکنے ’’ملک لیاقت حسین ایجوکیشن اینڈچیریٹیبل ٹرسٹ ‘‘قائم کیاجس سے نونہالان قوم وملت فائدہ حاصل کررہی ہے،
بالخصوص تعلیمی ہنر میں ہرزاوئیےسے مستفیدہوتےہیں ،ملک صاحبہ جوخود ایک تعلیم یافتہ اورٹیکنکل فیلڈسے وابستہ ہے،جن کی ہمیشہ کوشش اور دلی تمنارہتی ہے کہ طلباءاپنی تعلیمی زندگی کوخوب روشن کریں ،اوراس ٹرسٹ سےجو تعاون ہوسکتاہے وہ ضرورپوری کرنےکی کوشش کی جائیگی،فی الوقت ملک صاحبہ نے اردومیڈیم طلباءوطالبات کیلئے جو اپنی عظیم خدمات ان کی رہنمائی کیلئے پیش کی وہ لائق تحسین ہے،ان کی اجراءکردہ کتاب(مصنوعی ذہانت) کاضرورمطالعہ کرناچاہیے،اسی طرح فیوچرپاتھ‘‘جوانٹرنیشنل کمیوٹر کانفرنس میں منظورہوچکااس سے بھی فائدہ اٹھانےکی ہمیں کوشش کرنی چاہئے،یہ تمام عملی نتائج ٹرسٹ کےزیراہتمام چلنےوالے ’’کریئرگائیڈنس‘‘پروگرام کےنتیجےمیں سامنے آیااگرہم ان کارآمد کتابوں اوراس طرح کی ’’کریئرگائیڈنس ‘‘سے رہنمائی حاصل کریں گے اورپورےذوق وشوق سے اپنی علمی استعدادکیلئے پوری طرح تیاررہیں گے تویقینامستقبل کےامکانات روشن ومنورہوسکتےہیں ،اس کیریئرگائیڈنس پروگرام کی صدارت پدم شری ڈاکٹرظہیرقاضی نےکی،جس میں محترم امین پٹیل ایم ایل اے،محترم یوسف ابراہانی،محترم ظفرسریش والا،محترم حسین نل والا،محترم یوسف نل والا ودیگر علمی وادبی اورسیاسی شخصیات نے شرکت کی۔